جاسوس کبوتر پکڑنے کا بھارتی دعویٰ ، کبوتر کا مالک اصل حقیقت سامنے لے آیا

27  مئی‬‮  2020

سیالکوٹ (این این آئی)سیالکوٹ کے علاقے بگا شکرگڑھ کے رہائشی نے بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا پاکستانی جاسوس کبوتر کو پکڑنے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مذکورہ کبوتر کے مالک ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈی سے ملحق بگا شکرگڑھ کے رہائشی حبیب اللہ نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے حال ہی میں پکڑا گیا کبوتر میرا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جوڑے کا دوسرا کبوتر میرے پاس ہے اور یہ میرا پالتو کبوتر ہے، جو کبھی بھی جاسوس یا دہشت گرد نہیں ہوسکتا۔خیال رہے کہ بھارتی میڈیا نے دو روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ کبوتر کے اوپر گلابی رنگ کا واضح نشان اور ایک ٹانگ پر ٹیگ لگا ہوا تھا‘ جسے ’مشتبہ پاکستانی جاسوس‘ کے طور پر پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کبوتر کو مشتبہ طور پر ’پاکستان کی جانب سے جاسوسی کی کوشش‘ کہا جارہا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔حبیب اللہ نے کہاکہ کبوتر معصوم پالتو پرندہ ہے، جو امن، محبت اور تحمل کی نشانی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ذہنی شدت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کبوتر کو پاکستانی جاسوس قرار دے دیا۔گاؤں کے افراد نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ پاکستانی کبوتر کو مکمل پروٹوکول اور احترام کے ساتھ واپس بھیج دیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت کو اس طرح کے الزامات سے گریز کرنا چاہیے اور معصوم پرندوں کو نشانہ بنانے سے احتیاط برتیں، انہوں نے دنیا سے بھی بھارت کے سخت اقدام کا نوٹس لینے پر زور دیا۔بگا شکر گڑھ کے مکینوں نے کبوتر کو پکڑنے کے خلاف احتجاج کیا اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…