طیارہ حادثہ ، 50سے زائد افراد کی لاشیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کئے جانے کی اطلاعات

23  مئی‬‮  2020

کراچی(آ ن لائن)کراچی ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آ بادی پر پی آ ئی اے کا لاہور سے کراچی آ نے والا طیارہ گر کر تباہی ہوگیا۔طیارے میں عملے سمیت 100سے زائد مسافر سوار تھے۔اطلاعات کے مطابق اب تک 50سے زائد افراد کی لاشیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کی گئیں ہیں۔پی آ ئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 لاہور سے 90 مسافروں اور عملے کے 8 افراد کو لے کر کراچی آرہی تھی.

طیارے میں نجی ٹی وی کے ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی بھی موجود تھے، اس کے علاوہ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود بھی طیارے میں موجود تھے۔اس واقعے کے فوری بعد سامنے آنے والی فوٹیجز میں حادثے کے مقام سے دھواں اٹھتے دیکھا گیا جبکہ جائے وقوع پر موجود عینی شاہدین نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ طیارے میں تباہ ہونے سے پہلے آگ لگ گئی ۔ رینجرز اور سندھ پولیس کے اہلکار ریسکیو آپریشنز میں شامل رہے ۔ایک اور ویڈیو میں ایدھی ورکرز اور فائرفائٹرز کو طیارے کی باقیات ہٹاتے اور حادثے میں بچ جانے والے افراد کو تلاش کرتے دیکھا گیا۔عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ایئربس320 نے تباہ ہونے سے قبل بظاہر 2 سے 3 مرتبہ لینڈ کرنے کی کوشش کی۔ عینی شاہد شیکل احمد نے بتایا کہ ایئرپورٹ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ایک موبائل ٹاور سے ٹکرایا اور گھروں پر گر کر تباہ ہوگیا۔ مسافر طیارہ متوقع لینڈنگ سے چند لمحے قبل تباہ ہوا، ایئر ٹریفک کنٹرول کے ساتھ پائلٹ کی آخری بات چیت سے عندیہ ملتا ہے کہ طیارہ لینڈ کرنے میں ناکام ہوگیا تھا اور ایک اور کوشش کے لیے چکر لگارہا تھاایک پائلٹ کو سنا جاسکتا ہے سر، ہم براہ راست آگے بڑھ رہے ہیں، ہمارا انجن تباہ ہوگیا ہے۔ایئر ٹریفک کنٹرولر نے کوشش کرنے کا کہا اور رن وے خالی ہونے کے بارے میں آگاہ کیا۔رابطہ منقطع ہونے سے قبل پائلٹ نے مے ڈے کی کال دی اور کہا ‘ سر، مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے پاکستان 8303’۔

اس حادثے کے بعد وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کا دورہ کیا اوربتایا کہ حادثے میں کتنے افراد زخمی ہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جناح ہسپتال میں 11 لاشوں اور 6 زخمیوں کو لایا گیا جس میں سے 4 کی حالت بہتر اور 2 کی تشویش ناک ہے او وہ جھلسے ہوئے ہیں۔صوبائی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ حکام متوفیوں کی شناخت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا جاسکے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کووِڈ 19 کی وجہ سے تمام ڈاکٹرز پہلے ہی الرٹ تھے اور لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…