اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

’’کرونامریضوں کواب وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں‘‘ پاکستان میں نصب جدید ترین سہولیات سے آراستہ مشینوں کے ہر طرف چرچے

datetime 20  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پنجاب میں سرکاری سطح پر کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کیلئے لاہور جنرل ہسپتال میں جدید سہولتوں سے آراستہ ہائی فلونیزل کینولہ کی 4مشینیں نصب کر دی گئیں ہیں ، اپنی نوعیت کی منفرد مشینوں نے کام شروع کردیا اب وائرس میں مبتلا مریضوں کو وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی ۔

اس امر کا اظہارپرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے بدھ کو لا ہور جنرل ہسپتال کے کمیٹی روم میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کوان مشینو ں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کیا۔پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا کہ کورونا وائرس و دیگر امراض میں مبتلا ایسے مریض جنہیں سانس لینے میں انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت ہو تی ہے ایسے مریضوں کوعلاج معالجے و سانس کی تکلیف سے نجات دلانے میں یہ مشین انتہائی سود مند ثابت ہونگی اور انہی مشینوں کو یورپی ممالک ، برطانیہ ، امریکہ اور چین میں کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس مشین کا نام ہائی فلو لوکنٹی نیوس آکسیجن کینولہ مشین ہے جسے آکسیجن کی مسلسل سپلائی کے لئے ایک خاص مقدار کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے ۔میڈیابریفنگ میںمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایل جی ایچ ڈاکٹر محمود صلاح الدین ،پروفیسر جودت سلیم ، ڈاکٹر عرفان ملک، ڈاکٹر لیلی شفیق و دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے ۔پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ حکومت نے کورونا مریضوں کے علاج اور فرنٹ لائن پر خدمات سر انجام دینے والوں کے لئے انتظامات میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اس مقصد کیلئے ہسپتالوں کو وافر فنڈز فراہم کیے اور مذکورہ مشین بھی حکومت کی جانب سے وسائل سے خریدی گئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے تمام وسائل برؤئے کا ر لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے فراہم کردہ ایک ایک پیسہ درست جگہ پر خرچ کیا جائے تاکہ وسائل کا درست استعمال عمل میں لا کر اُس کا فائدہ زیادہ سے زیادہ مریضوں تک پہنچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ان مشینوں کی تنصیب سے جنرل ہسپتال میں کورونا کے مریضوںکو خاطر خواہ ریلیف حاصل ہوگا۔ پروفیسر جودت سلیم اور ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں پہلی مرتبہ اس مشین کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے جس سے مریضوں کو جدید سہولت میسر ہوگی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس مشین کے 2مقاصد ہیں، بچوں اوراس کا استعمال بڑے لوگوں کے لئے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نیا ہونے کی بنا پر اس کی ادویات تا حال دریافت نہیں ہو سکی دنیا بھر کے ریسرچر اور طبی ماہرین اس مہلک وبا کی تحقیق کیلئے سر جوڑے ہوئے ہیں وہ وقت دور نہیں جب اس وائرس پر تحقیق مکمل ہو جائے گی تاہم شہریوں کو ویکسین کی دریافت تک احتیاط کرنا لازمی ہے ۔

موضوعات:



کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…