اسلام آباد (این این آئی)نیب نے وزارت خارجہ کے افسران ، اہلکاروں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی ۔منگل کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میںڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹبلٹی نیب ،ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ، تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران /اہلکاران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر جکارتہ میں پاکستا ن ایمبیسی کی عمارت اختیارات کا ناجائز استعمال اور قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فروخت کر کے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 3انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں عارف ابراہیم سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ،اکرم خان درانی سابق وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس ، وزرات ہائوسنگ اینڈ ورکس کے افسران/اہلکاران ،جاب ٹیسٹنگ سروس کی انتظامہ اور دیگر کے خلاف 2 علیحدہ انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 3انکوائریوں کی منظوردی دی گئی۔جن میںعمر منظورo/s رخسانہ بنگش سابق رکن قومی اسمبلی اور پولیٹیکل سیکرٹری سابق صدر آصف علی ذرداری، وزرات ہائوسنگ اینڈ ورکس کے افسران /اہلکاران اور دیگر، اور سید اختر حسین رضوی سابق سیکرٹری ورکس گلگت بلتستان اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں وزارت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظور ی دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کا نیب راولپنڈی کو قانون کے مطابق مزید جائزہ لینے کے لیے ریفر بیک کرنے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی قیادت میںاحتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ دو سال میں 178 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے خصوصاََ ورلڈ اکنامک فورم کی حالیہ رپورٹ میںنیب کی آگاہی اور تدارک کی پالسیی کو سراہا ہے
جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب کے اس وقت 1229 بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ 943 ارب روپے ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیزکی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کیلئے عوام کو ان کی نشاندہی اور ریگولیٹرز کو اپنا کردار بروقت ادا کرناچاہیے۔ا خبارات اور الیکٹر انک میڈیا کو بھی ہاوسنگ سوسائٹیزکی اشتہاری مہم کی تشہیر کرنے سے پہلے چند ضروری چیزیں جن میں ہاوسنگ سوسائٹی کیلئے زمین کی موجودگی،لے آوٹ پلان کی منظوری اور NOC شامل ہے کا جائزہ لینا چاہیے کیونکہ بعض ہائوسنگ سوسائٹیز مبینہ طور پر صرف کاغذوںپر موجود ہوتی ہیں اور انہوں نے متعلقہ ریگولیٹرسے منظوری نہیں لی ہوتی اس کے باوجود وہ پر کشش تشہری مہم کے ذریعے عوام کی عمر بھر کی کمائی لوٹنے کا سبب بنتی ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں اور تمام انوسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکوٹرز پوری تیاری ، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق معزز عدالتوں میں نیب کے مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔