خیرپور (این این آئی)باب اسلام سندھ کی پہلی محمد بن قاسم مسجد حکومت اور محکمہ آثار قدیمہ سیاحت اور تاریخ کی عدم توجہی لاپرواہی غفلت کے سبب اپنی تاریخ کو صفحہ ہستی سے مٹارہی ہے،محمد بن قاسم مسجد کے پیش امام خطیب کو گزشتہ 15 ماہ سے تنخواہ ادی نہ کی جاسکی،تنظیم فکر ونظر سندھ دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے سبب کروڑوں روپے والا بنک اکائونٹ منجمند ،سول سوسائٹی کی جانب سے
تاریخی محمد بن قاسم مسجد کو ملنے والے کروڑوں روپے کے فنڈکو حکومت اپنی تحویل میں لے کر تاریضی مسجد کو از سر نو تعمیر کرائے تاکہ ہجری سال 712 میں باب اسلام سندھ کے سابقہ دارالخلافہ اروڑ کے مقام تعمیر ہونے والی محمد بن قاسم مسجد عالم اسلام کی تاریخ رقم کرسکیں،اس سلسلے میں محمد بن قاسم مسجد کے خطیب نبی بخش بھٹی سے معلومات لی جس نے انہوں نے تصدقی کی کہ انہیں گزشتہ 15 ماہ سے اعزازیہ نہیں ملا ہے جب کہ تنظیم فکر و نظر سندھ کے مرکزی صدر پروفیسر اصغر مجاہد مہر ،حافظ فتح محمد مہیسر،فضل اللہ مہیسر والے اپنے حساب سے پروگرام ترتیب دیتے آرہے ہیں اب تنظیم فکر و نظر سندھ میں نیا دھڑا سامنے آگیا ہے جس نے محمد بن قاسم مسجد کی تعمیرات و تزئین و آرائش کے نام پر کروڑوں روپے حکومت کی جانب سے رلیز کئے گئے تھے بنک مین جر کو درخواست دے کر اکائونٹ کو منجمند کرادیا ہے حکومت خود فنڈنگ سے مسجد تعمیر کرائے تو اکائونٹ میں موجود رقم سے خوب صورت مسجد تعمیر ہوسکتی ہے ،