اسلام آباد( آن لائن )969 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے ایک اور اہم سنگ ِ میل عبور کر لیا ہے، پراجیکٹ سے نیشنل گرڈ کو 8 ارب یونٹ بجلی فراہم کی جا چکی ہے، پراجیکٹ سے نیشنل گرڈ کو فراہم کی جانے والی بجلی کی اِس مقدار کی بدولت 80 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔
واپڈا اعلامیہ کے مطابق نیلم جہلم پراجیکٹ نے یہ اہم ہدف اِس حقیقت کے باوجود حاصل کیا ہے جبکہ جولائی اور اکتوبر2019 کے دوران لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے بھارت نے شدید گولہ باری کی اور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی ورکرز کو ان کے تحفظ کے پیشِ نظر پراجیکٹ ایریا سے نکالنا پڑا۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپنی ڈیزائن کردہ صلاحیت کے مطابق آپریشنل ہے اور نیلم جہلم اور واپڈا کے انجینئرز اور سٹاف مشکل حالا ت کے باوجود پراجیکٹ کو مستعدی اور مہارت کے ساتھ چلا رہے ہیں۔دشوار گزار پہاڑی علاقے میں تعمیر کئے گئے نیلم جہلم پراجیکٹ کو انجینئرنگ کا شاہکار تصور کیا جاتا ہے۔ پراجیکٹ کا 90 فیصد حصہ زیرِ زمین تعمیر کیا گیا ہے۔اِس کے چار پیداواری یونٹ ہیں اور ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت242. 25 میگاواٹ ہے۔ منصوبے کے پہلے یونٹ سے اپریل 2018 میں بجلی کی پیداوار شروع ہوئی تھی۔ چاروں یونٹ مکمل اور فعال ہونے کے بعد نیلم جہلم پراجیکٹ نے 14 اگست2018 کو پہلی بار اپنی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق969 میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ منصوبہ سے 9 اپریل 2019 کو ایک ہزار 40 میگاواٹ تک بجلی پیدا کی گئی جو اِس منصوبے کے الیکٹرومکینیکل آلات خصوصا ٹربائن کی اعلی استعدادِ کار کی عکاسی کرتا ہے۔ آج کل دریائے نیلم میں ہائی فلو سیزن کی وجہ سے پانی کی مطلوبہ مقدار دستیاب ہے اور نیلم جہلم اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔