اسلام آباد(این این آئی)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں غیر قانونی تقریوں اور پرموشنز کا معاملہ طول پکڑ گیا،ڈریپ میں تعینات سول سرونٹس مطلوبہ پرموشنز نہ ملنے پر سامنے آگئے،ڈریپ کے 6 افسران نے پروموشنز کے معاملے پر امتیازی رویے پر سیکرٹری ہیلتھ کو احتجاجی خط لکھ دئیے۔
خطوط میں کہاگیاکہ ڈریپ کی جانب سے ٹرانسفر اور پوسٹنگز کے حوالے سے ہمیشہ سول سرونٹس کو نظر انداز کیا گیا، خطوط میں الزام عائد کیا گیا کہ ڈریپ میں جونئیر ملازمین کو بغیر تجربے اور مطلوبہ کورسز کے اعلی عہدوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔خطوط میں کہاگیاکہ غیر قانونی طریقے سے ترقی پانے والے افسران کو ڈریپ میں اہم ترین عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے، خطوط میں کہاگیاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں گریڈ اٹھارہ سے انیس میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں۔ خطوط میں کہاگیاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں جونیئر افسران بنا سروس کی مدت پوری کیے اور بنا مقررہ کورسز کے ترقیاں پاتے رہے ہیں۔خطوط ڈپٹی ڈاریکٹر ڈاکٹر حفظہ کرم الٰہی،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر اختر عباس،ڈپٹی ڈائریکٹر احمد دین انصاری کی جانب سے لکھے گئے،خطوط لکھنے والوں میں ڈپٹی ڈائریکٹر عدنان فیصل، ڈپٹی ڈائریکٹر عارف چوہدری اور ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالستار سہانی شامل ہیں ۔