بڑے میاں ’’ووٹ کے تقدس‘‘ اور چھوٹے میاں ’’بوٹ کے تقدس‘‘ کی بات کرتے ہیں،حافظ حسین احمدنے شیخ رشید کی پیشگوئی بارے بھی حیرت انگیز بات کر دی

17  مئی‬‮  2020

جہلم(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شریف برادران ایک ہی ہیں اور ایک سکے کے رخ دو ہی ہوتے ہیں، بڑے میاں ’’ووٹ کے تقدس‘‘ اور چھوٹے میاں ’’بوٹ کے تقدس‘‘ کی بات کرتے ہیں۔ نیب کی حکومت کی طرف والی آنکھ کی نظر کمزور جبکہ اپوزیشن کی طرف والی آنکھ کی نظر تیز ہے، نیب اب اپنے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، نیب عدالتوں میں کیسز کو ثابت نہیں کرپارہی۔

وفاقی کابینہ میں منتخب کابینہ کے بجائے غیر منتخب نابینا کی تعداد زیادہ ہے۔ چوہدری برادران کو اب واضح کرنا ہوگا کہ جے یو آئی کی امانت محفوظ ہے یا اس میں خیانت کی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف ایک ہی ہیں البتہ ایک سکے کے دو ہی رخ ہوتے ہیں، جب کسی کھیل میں سکہ پھینکا جاتا ہے تو وہ کبھی کسی رخ تو کبھی کسی رخ بیٹھتاہے، سکے کے ایک رخ پر بڑے میاں ’’ووٹ کے تقدس‘‘ کی بات کررہے ہیں تو دوسرے رخ پر چھوٹے میاں ’’بوٹ کے تقدس‘‘ کی بات کررہے ہیں سکہ ایک ہی ہے لیکن رخ الگ الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے پیشنگوئی کی ہے کہ عید کے بعد دونوں طرف سے گرفتاریاں ہوگی شیخ رشید کی پیشنگوئیاں دو سال سے درست ثابت نہیں ہورہی اور اب وہ ایکسپوز ہوچکے ہیں کیوں کہ وہ گذشتہ دوسال سے یہی باتیں کررہے ہیں کہ شریف برادران کا احتساب ہوگا لیکن دونوں بھائی لندن جا پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف گرفتاریاں ممکن نہیں کیوں کہ ادویات اسکینڈل، چینی، آٹا اسکینڈل ہواور اب نئے ادویات کے اسکینڈل کے باوجود کسی کو اندر نہیں کیا گیا اورنہ ہی سزا دی گئی ہے، لگتا ہے کہ نیب کی حکومت کی طرف والی آنکھ کی نظر کمزور ہے اس لیے نیب کو کچھ نظر نہیں آرہا البتہ کرپشن کے حوالے سے اپوزیشن کی طرف والی آنکھ سے نیب کو سب کچھ نظر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ نیب اب اپنی بقا کی جنگ لڑرہی ہے کیوں کہ نیب عدالتوں میں کیسز ثابت نہیں کرسکی ہے،

شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس کے ذریعے جوباتیں سامنے آرہی ہیں ان کو عدالتوں میں ثابت نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں منتخب کابینہ کے بجائے غیر منتخب نابینا افرادکی تعداد زیاد ہے اوراب تو کابینہ نے نصف سینچری بھی مکمل کرلی ہے دیگر وعدوں کی طرح مختصر کابینہ کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ چوہدری برادران کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ چوہدری قابل احترام ہیں وہ دھوکا نہیں دیتے لیکن جو ان کو معاملات کے حل کے لیے بھیجتے ہیں وہ ان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ جاتے ہیں، جنہوں نے چوہدری برادران کو مختلف وقتوں میں استعمال کیا اور وہ استعمال ہوجاتے ہیں اور ان کے پاس جو امانتیں رکھی ہے وہ ان کوپورا نہیں کرسکے، انہوں نے کہا کہ چوہدری برادران کواب واضح کرنا ہوگا کہ جے یو آئی کے ساتھ ہونے والے معاملات میں جو امانت ان کے پاس ہے اس میں خیانت ہوگئی ہے یا امانت ابھی تک محفوظ ہے کم ازکم وہ اتنا تو بتادیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…