کراچی ( آن لائن)امیر اہلسنت حضرت علامہ محمدالیاس عطارقادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ جو لوگ بہتر سے بہتر لباس پہنتے ہیں اورانکی کوشش ہوتی ہے کہ ان کی طرح کوئی اور لباس نہ پہنے جبکہ بزرگان دین اپنے بھائیوں سے کم معیار والا سادہ لباس پہنتے تھے ،لباس میں بہتر سے بہتر کی دوڑ کی وجہ سے آج مہنگائی میں اضافہ ہوگیا ہے ،اگر ہم کم قیمت اور سادہ لباس استعمال کریں گے ،
سادہ کھانا کھائیں تو مہنگائی کنڑول ہوجائے گی ،انسان کوشش کرے کہ اسے ایسا کفن نصیب ہوجائے کہ اسے سانپ بچھو نہ چھوئیں ،اپنی قبر میں راحت کا سامان ہوجائے اورقبر میں آرام وچین ہو۔امیر اہلسنت نے کہا کہ کسی کی گاڑی ،کسی کے گھر کے نظام کی برائی نہ کریں اس طرح اس کی دل آزاری ہوگی،عام طور پر بڑے اچھی بات کی نصیحت کرتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ سختی نہ کریں بلکہ نرمی اور حکمت عملی کے ساتھ سمجھائیں،بزرگان دین ایسے اچھے انداز میں لوگوں کی اصلاح کرتے تھے کہ وہ ان کی بات مان لیتے تھے ،بزرگان دین کسی کی برائی اس کی غیر موجودگی میں کرکے غیبت نہیں کرتے تھے۔امیر اہلسنت نے کہا کہ ہر صورت کسی کی اصلاح کرنا ضروری نہیں بلکہ حکمت عملی کے ساتھ اصلاح کرنے کی کوشش کریں ،ایسا بھی ہے کہ ہمیں اصلاح کرنا نہیں آتی، اصلاح کرنا ہے تو اس کا طریقہ بھی سیکھنا ہوگا۔آپ کے اندر سامنے والے کی نفسیات کو پرکھنے کی صلاحیت ہونی چاہئے ،اصلاح کرنے والا یہ بھی جانتا ہو کہ کس سے کس طرح بات کی جائے ،چھوٹے بڑے کو الگ انداز میں سمجھانا ہوگا۔جو کچھ سمجھانے جارہے ہیں اس کے بارے میں یقینی اور درست معلومات کا ہونا بہت ضروری ہے کہ جو بات سمجھانے جارہے ہیں آیا کہ وہ درست بھی ہے یا نہیں۔