پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

حکومت 15 جولائی تک تعلیمی ادارے کھولنے کی پالیسی پر نظر ثانی کرے، طویل عرصہ تعلیمی ادارے بند رکھنے سے تاریخی تعلیمی بحران بھی جنم لے سکتا ہے، مطالبہ کر دیا گیا

datetime 16  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن راولپنڈی کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ حکومت 15 جولائی تک تعلیمی ادارے کھولنے کی پالیسی پر نظر ثانی کرے، سات نکات کی فوری منظوری کا مطالبہ کرتے ہیں، طویل عرصہ تعلیمی ادارے بند رکھنے سے تاریخی تعلیمی بحران بھی جنم لے سکتا ہے ۔ ہفتہ کو آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے حکومت کو منظوری کیلئے سات نکاتی مطالبات پیش کردئیے

اس حوالے سے ابرار احمد خان ڈویژنل صدر ایپسما نے راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 15 جولائی تک تعلیمی ادارے کھولنے کی پالیسی پر نظر ثانی کرے پرائیویٹ اسکولز کو اعتماد میں لیکر اسکول کھولنے کے حوالے سے پالیسی مرتب کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ نویں اور دسویں جماعت کے طالبعلم کو مکمل ایس او پی کے تحت اسکول آنے کی اجازت دی جائے۔انہوںنے کہاکہ چار ہزار سے کم فیس لینے والے اسکولوں کے طلباء کو بروقت فیس جمع کروانے کے لئے قانون سازی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت چھوٹے تعلیمی اداروں کو بلاسود اور آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے قرضوں کی فراہمی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی رجسٹریشن سے مشروط ہو ا۔یپسما کے مطالبات پر وزیراعظم فوری ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔ انہوںنے کہا کہ نویں سے بارہویں تک بغیر امتحانات کے اگلی کلاس میں ترقی دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے کیونکہ اس عمل سے ذہین طلباء کا حق متاثر ہوگا،میٹرک اور سیکنڈ ایئر کے طلباء کا اگلی کلاسز میں پرموٹ کرنیلئے پریکٹیکلز کے نمبر لازمی شامل کئے جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ واضح کرتے ہیں کہ چار ماہ کیلئے تعلیمی اداروں کو بند کرکے اہم شعبے کو مسائل سے دوچار کردیا گیا ہے جس سے دو لاکھ تعلیمی اداروں میں دوکروڑ سے زائد بچے زیرتعلیم اور اساتذہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مالک مکان اور سکول بلڈ نگز مالکان اب کرایہ نہ.ملنے پر عمارتیں خالی کروا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ حکومتی رویہ قابل مذمت ہے حکومت نے فیسوں میں کمی کا جو اعلان کیا ہم نے پنجاب میں 3 ارب روپے فیسوں کی مد میں کمی کی اس صورتحال میں پچاس فیصد تعلیمی ادارے بند ہونے کا خدشہ اور ایک کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہو جائیں گے اور طویل عرصہ تعلیمی ادارے بند رکھنے سے تاریخی تعلیمی بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…