اسلام آباد ( آ ن لائن ) مسلم لیگ ق نے پنجاب اور مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت کو خیر باد کہنے کیلئے مسلم لیگ ن کے سامنے شرائط رکھ دی ہیں اور کہا ہے کہ پہلے مسلم لیگ ن پنجاب میں اپنے بندے پورے کرے پھر ق لیگ حکومت سے نکلے گی اور پنجاب میں حکومت سازی پر غور کرے گی۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ گزشتہ دنوں سابق سپیکر ایاز صادق کی مسلم لیگ ق کے رہنماؤں مونس الہیٰ،طارق بشیر چیمہ اور پرویز الٰہی سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں ق لیگ کو پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے ن لیگ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تاہم مسلم لیگ ق نے موقف اختیار کیا کہ پہلے مسلم لیگ ن پنجاب میں اپنے اراکین پورے کرے کیونکہ ایک درجن کے قریب اراکین ن لیگ کی بجائے پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں ایسا نہ ہو کہ ق لیگ کے چودہ اراکین حکومت سے نکل جائیں اور یہ خلاء ن لیگ کے منحرف اراکین پورا کردیں تو پھر ق لیگ نہ ادھر کی رہے گی نہ ادھر کی رہے گی اس لیے کوئی ایسا فیصلہ لینے سے قبل ن لیگ کو اپنے منحرف اراکین کو واپس لینا ہوگا اور یقین دلانا ہوگا کہ وہ وزارت اعلی کیلئے چوہدری پرویز الٰہی کو ووٹ دینگے۔ذرائع نے بتایا کہ ایاز صادق نے اس مطالبے پر ق لیگ سے تھوڑا وقت مانگا ہے اور دونوں جماعتوں نے مرکز میں نیب کے قانون میں ترمیم کیلئے رابطے اور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور بعض قوانین میں ترمیم کیلئے تعاون حاصل کرنے کے حوالے سے حکومت ان پر دباؤ بڑھا رہی ہے۔