ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان میں کرپشن فری پالیسی ، چیئرمین نیب نے دھماکہ دار اعلان کر دیا 

datetime 15  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب افسران بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کرپشن فری پاکستان پر ایمان کی پالیسی پر قومی فرض سمجھ کر عمل کر رہے ہیں، نیب کی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم ہونے سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے، احتساب عدالتوں میں نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب افسران کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس دوران سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابیر پر عمل کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، نیب افسران بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے آئین ساز اسمبلی سے اپنے خطاب میں بدعنوانی اور اقرباء پروری کو بڑی برائیاں قرار دیا، یہ حقیقت میں زہر ہے، ہمیں اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو مؤثر اور مربوط طریقہ سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے قائم کیا گیا تھا، یہی پس منظر ہے جس کے باعث نیب قوم کو بدعنوانی سے بچانے کیلئے اپنے مشن کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی آپریشنل میتھڈالوجی تین مرحلوں، شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن پر مشتمل ہے، نیب افسران کو بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کے کرپشن فری پاکستان پر قومی فرض سمجھ کر عمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران کی محنت، حوصلے، شفافیت اور میرٹ کو معتبر قومی اور بین الاقوامی ادارے سراہ رہے ہیں، نیب افسران بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان سے معصوم پاکستانیوں کی لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کیلئے اپنی کوششوں کو دگنا کریں۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن،پراسیکیوشن ،ریسورس ڈویلپمنٹ ،آگاہی اور تدارک سمیت تمام شعبوں کو ادارہ جاتی خامیوں اور طریقہ کار کے جائزہ کے بعد فعال بنایا گیاہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ

نیب کا کوئی ایک افسر یا اہلکار کا اثر و رسوخ کی بناء پر مقدمات بند کرنا ناممکن ہے کیونکہ نیب میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے جس میں دو انویسٹی گیشن افسران، لیگل کنسلٹنٹ اور مالیاتی ماہرین شامل ہوتے ہیں جو کہ متعلقہ ایڈیشنل ڈائریکٹر سے مل کر ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں تاکہ شفافیت اور غیر متعصبانہ انداز میں انکوائری اور انویسٹی گیشن کو نمٹایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ

اسلام آباد میں نیب کی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم ہونے سے نیب کی انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے جس سے انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز سے متعلق معیاری اور ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے مقداری اور معیاری بنیادوں پر تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا

جائزہ لینے کیلئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کا نظام وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سی پیک منصوبوں میں بدعنوانی کی روک تھام کے تناظرمیں مفاہمت کی یادداشت پر ستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس 1999ئ� میں لوٹی گئی رقم کی وصولی پر زور دیا گیا ہے، نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 328 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، احتساب عدالتوں میں نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام متعلقہ فریقوں کی کوششوں سے بدعنوانی کی روک تھام کو یقینی بنایاجا سکتاہے۔

موضوعات:



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…