اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اورتجزیہ کار شاہد مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ اسد عمر اور عثمان بزدار کے متضاد بیانات کے باعث خدشہ ہے کہ شوگر کمیشن وزیر اعظم عمران خان کو طلب نہ کرلے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا کہ شوگر کمیشن میں اسد عمر اور عثمان بزدار کے متضاد بیانات آئے ہیں۔ ان کے اتنے متضاد بیانات ہیں کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ شوگر کمیشن کہیں وزیر اعظم عمران خان سے جواب نہ طلب کرلے۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیا ہیںاور واجد ضیا تو پھر واجد ضیا ہیں جو نواز شریف کو بھی طلب کرچکے ہیں، متضاد بیانات کے باعث ہوسکتا ہے کہ معاملہ گمبھیر ہوجائے۔دریں اثنامعروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار شوگر کمیشن کے سامنے سارا ملبہ اپنے چیف سیکرٹری سمیت 2 سے 3 سیکرٹریوں پر ڈال کر آگئے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ شوگر کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے پہلے ملک کی ایک اہم ترین شخصیت نے عثمان بزدار کی 2 سے 3 گھنٹے تیاری کرائی ۔ یہ شخصیت سپیشل اسسٹنٹ ہے ، وہ کچھ روز پہلے بھی لاہور آئے تھے اور انہوں نے عثمان بزدار سے کہا کہ چینی سکینڈل میں آپ کا بچنا بہت مشکلہے۔عارف حمید بھٹی کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بریفنگ اور سوالوں کی تیاری کے باوجود کمیٹی کے سامنے ایسی باتیں کردیں کہ نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔ وہ اپنے چیف سیکرٹری اور 2 سے 3 سیکرٹریوں کو پھنسوا آئے ہیں۔یہ کیس سبسڈی ختم کرکے سٹے بازی اور ٹیکس چوری کی طرف لایا جارہا ہے۔ایک صاحب کا کہنا ہے کہ اگر ہم ان کے بیانات پر جائیں تو ہمیں وزیر اعلیٰ سے یہ کہنا پڑنا تھا کہ آپ ہمارے پاس کچھ دن تشریف رکھیں ہمیں آپ سے مزید بھی بات کرنی ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عثمان بزدار بہت سادہ آدمی ہیں ، انہیں بات گھمانی نہیں آتی ۔ کمیشن کے سامنے انہوں نے سادگی میں کہہ دیا کہ انہیں اتنا اس بارے میں نہیں پتا۔ انہیں فلاں بندے نے حکم دیا تھا کہ ہر حال میں سبسڈی دی جائے۔