بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

سانحہ 12 مئی کو 13 سال بیت گئے، تاحال واقعے کے ذمے داروں کو سزا نہ ہوسکی،2007میں کیا کچھ پیش آیا تھا؟متاثرین آج تک انصاف کیلئے دربدر

datetime 12  مئی‬‮  2020 |

کراچی (این این آئی)کراچی کے سانحہ 12 مئی کو 13 سال گزر گئے ہیں تاہم واقعہ کے متاثرین کو آج تک انصاف نہ مل سکا۔تفصیلات کے مطابق 12 مئی 2007 کو وکلاء تحریک اپنے عروج پر تھی، اْس وقت کے غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کراچی آرہے تھے کہ اس موقع پر شہر کو خون سے نہلا دیا گیا۔

معزول چیف جسٹس کی کراچی آمد پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان استقبال کے لیے نکلے اور کئی مقامات پر اْس وقت کی حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں میں مسلح تصادم شروع ہوا۔شہر کی شاہراہوں پر اسلحے کا آزادانہ استعمال دیکھنے میں آیا اور خون ریزی میں وکلاء سمیت 48 افراد شہر کی سڑکوں پر دن دہاڑے قتل کردئیے گئے تھے۔ان واقعات میں 130 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ درجنوں گاڑیاں اور املاک بھی نذر آتش کی گئیں جس کے بعد شہر کے مختلف تھانوں میں ان افراد کے قتل کے 60 سے زائد مقدمات درج ہوئے جنہیں ملزمان کی عدم گرفتار ی کے بعد داخل دفتر کردیا گیا۔تقریباً ڈھائی سال قبل پولیس نے 60 مقدمات کا چالان انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں جمع کرایا جس میں اْس وقت کے مشیر داخلہ اور موجودہ میئر کراچی وسیم اختر سمیت 55 سے زائد ملزمان نامزد ہیں اور تمام ضمانت پر رہا ہیں۔15 مئی 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی سے متعلق کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں اب بھی 18 مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں سے 11 مقدمات وہ ہیں جو داخل دفتر کیے گئے جبکہ مقدمات کی ازسرنو تحقیقات کے بعد ری اوپن کیے گئے ہیں۔وکلاء رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سانحہ 12 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جسے وکلاء بلیک ڈے کے طور پر مانتے ہیں اور اس کی ذمہ دار حکومت سندھ اور وہ تمام ادارے ہیں جن کا کام شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…