اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں کرونا وائرس روکنے کیلئے کیا کرنا ہو گا ، ورنہ صورتحال امریکا یا جرمنی جیسی ہو سکتی ہے ،تحریک انصاف کے رہنما نے واضح کر دیا

datetime 10  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ کورونا مریضوں کی تعداد بڑ ھنے پر لاک ڈائون سخت کر نے سمیت کچھ بھی ہوسکتا ہے پاکستان امر یکہ یا جر منی جیسے حالات کا کسی صورت متحمل نہیں ہوسکتا ،سیاسی بیانات آتے رہتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وفاق لاک ڈائون میں نرمی سمیت ہر معاملے پر سندھ سمیت تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چل رہا ہے،صنعتوں سمیت جہاں بھی

کورونا بچائو کے لیے ایس او پیز پر عمل نہیں ہو گا وہاں جر مانہ اور مقدمات درج کر نے سمیت ہر ایکشن لیا جائے گا ،کورونا بحران کی وجہ سے پاکستان کو بہت معاشی نقصان ہو چکا ہے انشاء اللہ کسی کو بھو کا نہیں رہنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے سماجی کارکن اور بز نس مین میاں سعید احمد ڈیرے والا کی رہائش گاہ پر عوامی رکشہ یونین کے غر یب رکشہ ڈرائیوز کو راشن دینے کی تقر یب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقعہ  گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ لاک ڈائون میں نر می کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ کورونا ختم ہو چکا ہے یا اس کی شدت میں کمی آگئی ہے بلکہ لاک ڈائون میں نر می اس لیے کی گئی ہے تاکہ چھوٹے تاجروں اور دکانداروں سمیت بزنس کیمونٹی کو مزید معاشی مسائل سے بچایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز سمیت ہر کوئی بار بار یہ کہہ رہا ہے کہ کورونا میں کمی نہیں ہورہی بلکہ آنیوالے دنوںمیں مزید اضافہ ہو ہو گا اس لیے حفاظتی اقدامات پر عمل کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ اگر لاک ڈائون میں نرمی کے بعد لوگوں نے حفاظتی اقدامات نہ کیے اور سڑکوں بازاروں سمیت ہر جگہ رش نظر آئیگاتو کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا تو حکومت کے پاس لاک ڈائون سخت کرنے اور مزید سخت اقدامات کے سواکوئی آپشن نہیں ہوگا اس لیے تاجروں سمیت سب کو چاہیے کہ وہ لاک ڈائون میں نر می کے دوران کورونا سے بچائو کیلئے حفاظتی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنائیں ورنہ جر مانے اور سزائوں سمیت ہر قسم کا ایکشن لیا جائے گا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ لاک ڈائون میں نر می کے حوالے سے فیصلہ سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ہی ہوا ہے کیونکہ اگرکوئی ایک صوبہ اپنی مرضی کے مطابق کورونا کے حوالے سے پالیسی بنائے گا تو پھر لاک ڈائون نر می کا کوئی فائدہ نہیں اس لیے سب کو متحد ہو کر کورونا کیخلاف جنگ لڑ نا ہوگی تاکہ ہم کورونا کو شکست دیں سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران سے بے روزگار ہونیوالے غریب خاندانوں کی امداد کیلئے کام کر نیوالے مخیر حضرات کو جتنا بھی خر اج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم غر یب خاندانوں کیساتھ کھڑے ہوں۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…