جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان میں کرونا وائرس روکنے کیلئے کیا کرنا ہو گا ، ورنہ صورتحال امریکا یا جرمنی جیسی ہو سکتی ہے ،تحریک انصاف کے رہنما نے واضح کر دیا

datetime 10  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ کورونا مریضوں کی تعداد بڑ ھنے پر لاک ڈائون سخت کر نے سمیت کچھ بھی ہوسکتا ہے پاکستان امر یکہ یا جر منی جیسے حالات کا کسی صورت متحمل نہیں ہوسکتا ،سیاسی بیانات آتے رہتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وفاق لاک ڈائون میں نرمی سمیت ہر معاملے پر سندھ سمیت تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چل رہا ہے،صنعتوں سمیت جہاں بھی

کورونا بچائو کے لیے ایس او پیز پر عمل نہیں ہو گا وہاں جر مانہ اور مقدمات درج کر نے سمیت ہر ایکشن لیا جائے گا ،کورونا بحران کی وجہ سے پاکستان کو بہت معاشی نقصان ہو چکا ہے انشاء اللہ کسی کو بھو کا نہیں رہنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے سماجی کارکن اور بز نس مین میاں سعید احمد ڈیرے والا کی رہائش گاہ پر عوامی رکشہ یونین کے غر یب رکشہ ڈرائیوز کو راشن دینے کی تقر یب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقعہ  گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ لاک ڈائون میں نر می کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ کورونا ختم ہو چکا ہے یا اس کی شدت میں کمی آگئی ہے بلکہ لاک ڈائون میں نر می اس لیے کی گئی ہے تاکہ چھوٹے تاجروں اور دکانداروں سمیت بزنس کیمونٹی کو مزید معاشی مسائل سے بچایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز سمیت ہر کوئی بار بار یہ کہہ رہا ہے کہ کورونا میں کمی نہیں ہورہی بلکہ آنیوالے دنوںمیں مزید اضافہ ہو ہو گا اس لیے حفاظتی اقدامات پر عمل کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ اگر لاک ڈائون میں نرمی کے بعد لوگوں نے حفاظتی اقدامات نہ کیے اور سڑکوں بازاروں سمیت ہر جگہ رش نظر آئیگاتو کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا تو حکومت کے پاس لاک ڈائون سخت کرنے اور مزید سخت اقدامات کے سواکوئی آپشن نہیں ہوگا اس لیے تاجروں سمیت سب کو چاہیے کہ وہ لاک ڈائون میں نر می کے دوران کورونا سے بچائو کیلئے حفاظتی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنائیں ورنہ جر مانے اور سزائوں سمیت ہر قسم کا ایکشن لیا جائے گا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ لاک ڈائون میں نر می کے حوالے سے فیصلہ سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ہی ہوا ہے کیونکہ اگرکوئی ایک صوبہ اپنی مرضی کے مطابق کورونا کے حوالے سے پالیسی بنائے گا تو پھر لاک ڈائون نر می کا کوئی فائدہ نہیں اس لیے سب کو متحد ہو کر کورونا کیخلاف جنگ لڑ نا ہوگی تاکہ ہم کورونا کو شکست دیں سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران سے بے روزگار ہونیوالے غریب خاندانوں کی امداد کیلئے کام کر نیوالے مخیر حضرات کو جتنا بھی خر اج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم غر یب خاندانوں کیساتھ کھڑے ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…