پشاور(این این آئی)پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے وفاقی حکومت کی جانب سے اعتماد میں لئے بغیر چھٹیوں میں 15جولائی تک توسیع کے اعلان کومستردکرتے ہوئے بیل آئوٹ پیکیج کامطالبہ کیاہے بصورت دیگر احتجاج تحریک چلانے اورعدالت سے رجوع کیاجائے گا۔نجی سکولزریگولیٹری اتھارٹی کے منتخب ممبران سید انس تکریم کاکاخیل، فضل اللہ دائودزئی،امجدعلی اورشوکت محمود نے اپنے
ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت کا تعلیمی ادارے بند رکھنے اور مارکیٹ مسجد اور باقی د فاتر کھولنے کے فیصلے سے اب سازش کی بو آرہی ہے وفاقی منسٹر کو یہ ہزاروں کی تعداد میں ادارے جن میں لاکھوں لوگ کاروزگاروابستہ اورتعلیم حاصل کرتے ہیںبند کرنا مذاق لگ رہا ہے چھٹیوں میں توسیع کرتے وقت چاہئے تھا ان اداروں کیلئے کسی ریلیف پیکیج کا اعلان ہوتا جو کہ نہیںہواہمارے تمام سٹاف کو تنخواہ، یوٹیلیٹی بلز اور مکانات کے کرائے جتنا بھی عرصہ ادارے بند رکھے گئے یہ حکومت ادا کرے اور اسکا اعلان بھی فی الفور کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی موجودگی میں ہمیں اپنے سٹاف کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیاجائے بغیر کسی پیکیج اور امداد کے چھٹیوں میں توسیع کو مسترد کرتے ہیں احتجاج اور عدالت جانے کا حق محفوظ رکھتے ہیںتمام اضلاع اور صوبوں کی تنظیموں کے ساتھ ملکر تحریک چلائینگے۔انہوں نے کہاکہ سرکاری افسران اور پارلیمنٹرین جو ہمارے ٹیکسسز پر پل رہے ہیں گھروں میں بیٹھ کر اپنے ٹیکس دہندہ گان کا مذاق بنا رہے ہیں تمام گورنمنٹ ایمپلائز کی تنخواہیں بند کرکے ایک نیشنل پول بنا کر انصاف سے وسائل کی تقسیم ہونی چاہئے یعنی جو جتنا ٹیکس دیتا رہا ہے اسکے مطابق اسکو ماہانہ ملنا چاہئے اپنے گھروں میں بیٹھ کر پوری تنخواہ لے کر لاک ڈاون میں توسیع کرنا، لاکھوںلوگوں کے کاروبار ،روزگار اور تعلیم کو تباہ کرنا، بغیر معاشی پیکیج کے اعلان کے یہ چھٹیوں میں توسیع قابل قبول نہیں جو حالات سنگین حد تک بگاڑنے کا سبب بنیں گے۔