’’ امریکہ اور اسرائیل مسلمان ملکوں کی افواج کو توڑنا چاہتے ہیں‘‘ منصوبے کے تحت لیبیا اور عراق کی فوج کو توڑا، یمن کی فوج توڑی، اسرائیل کے مقابلے میں لبنان کی فوج نہیں بننے دی، ان کا مشن پاکستانی افواج کو توڑنا ہے یہ وسیع منصوبے کو کیسے حتمی شکل دیتے جارہے ہیں ؟تہلکہ خیز انکشافات

7  مئی‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم ’’پاک فوج، امیدوں کی علامت‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔ یہ واقعہ 2004میں ہو چکا ہے مگر اب جب میں سیاستدانوں، نام نہاد دانشوروں اور لبرلز کی طرف سے پاک فوج پر تنقید کے مناظر دیکھتا ہوں تو پھر سوچتا ہوں کہ فوج کو بُرا بھلا کہنے والے کبھی اپنے بچوں کو سرحدوں پر بھیجیں تو اُنہیں پتا چلے کہ دھرتی سے عشق نبھانا کیا ہوتا ہے؟

میں نے پچھلے کالم میں مجلسِ وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی کچھ گفتگو شامل کی تھی، آج کچھ مزید باتیں شامل کر دیتا ہوں۔ حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصراللہ، پاکستانی سیاستدان علامہ راجہ ناصر عباس کے کلاس فیلو ہیں، حسن نصراللہ اپنے پاکستانی دوست راجہ ناصر عباس کو پچھلے چار برسوں سے نصیحت کر رہے تھے مگر اِس بار اُنہوں نے وصیت کی کہ کبھی بھی اپنی فوج کو یعنی پاک فوج کو نہ چھوڑنا، ہمیشہ فوج کے ساتھ رہنا کیونکہ ہمیں بہت سی اطلاعات ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل مسلمان ملکوں کی افواج کو توڑنا چاہتے ہیں، اُنہوں نے اِسی منصوبے کے تحت لیبیا اور عراق کی فوج کو توڑا، یمن کی فوج توڑی، اسرائیل کے مقابلے میں لبنان کی فوج نہیں بننے دی۔ دراصل یہ مسلمان ملکوں کی افواج توڑ کر خطے کی ازسرِنو تقسیم و ترتیب چاہتے ہیں، اُن کا منصوبہ وسیع ہو گیا ہے اور اب اُن کا مشن پاکستانی فوج کو توڑنا ہے، اُسے کمزور کرنا ہے کیونکہ جغرافیائی طور پر اہم ہونے کے علاوہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، آبادی بھی بھرپور ہے، طاقتور ملک ہے اور پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اگر خدانخواستہ دشمن کی سازش کامیاب ہو گئی تو پھر ایران اور افغانستان بھی ٹوٹ جائیں گے۔ اسی لئے میں آپ کو وصیت کرتا ہوں کہ ’’ہر حال میں پاک فوج کا ساتھ دینا، آپ کا ملک اور عوام اسی صورت میں بچیں گے جب آپ کے پاس طاقتور فوج ہوگی‘‘۔راجہ ناصر عباس بتاتے ہیں کہ ’’میں اکثر سوچتا تھا کہ میرا دوست حسن نصراللہ کیوں یہ منظر بتاتا ہے مگر اب جب حالات میرے سامنے آئے تو مجھے یقین ہو گیا کہ وہ سچ کہہ رہا تھا کیونکہ میرے لئے وہ دن حیران کن تھا جب تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نے اپنی فوج کے خلاف بولنا شروع کیا، تب مجھے بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر کام کرنے والوں کی سمجھ آئی، پھر مجھے پشتین اور اچکزئی کے منصوبے بھی سمجھ آگئے۔ مجھے اپنے دوست حسن نصراللہ کی وصیت کی اچھی طرح سمجھ آگئی۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہماری پہلی اور مضبوط دیوار صرف اور صرف پاک فوج ہے، ہمیں آپس کے اختلافات کو ایک طرف رکھ کے کم از کم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہو جانا چاہئے۔راجہ ناصر عباس کی باتیں بالکل درست ہیں بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ پاک فوج دنیا بھر کے لئے آسوں اور امیدوں کی علامت ہے کیونکہ انسانیت کی جتنی خدمت اس فوج نے کی ہے شاید ہی کسی اور نے کی ہو۔ مادرِ وطن کا تحفظ کرنے والےسلامت رہیں کہ

موضوعات:



کالم



زندگی کا کھویا ہوا سرا


ڈاکٹر ہرمن بورہیو کے انتقال کے بعد ان کا سامان…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…