اسلام آباد (این این آئی) چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک حقیقت ہے، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ چاروں صوبوں میں اقتصادی زونز فعال کرنا ترجیح ہے۔ گوادر کی ترقی کے منصوبے بھی دوسرے مرحلے میں شامل ہیں۔ پاک، چین مشترکہ تعاون کمیٹی کا اجلاس جلد منعقد ہوگا۔ سی پیک کے تحت تمام خصوصی اقتصادی زونز پر کام تیزی سے جاری ہے۔
فصلوں کو بیماریوں سے مقابلے کے قابل بنانے کیلئے بیجوں کا معیار بہتر بنایا جائے گا۔اس کے علاوہ پاکستانی طلبہ کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے۔ 20 ہزار پاکستانی طلبہ سکالرشپس پر چین جائیں گے، اس منصوبے پر بہت پیش فت ہو چکی، جلد اعلان ہوگا۔وزارت اطلاعات اور میڈیا میں بہتری لانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور کوششیں کروں گا۔بدھ کو صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خنجراب سے گوادر تک کے دونوں روٹس کی تیز رفتار تکمیل کے لیے منصوبہ بندی کر لی ہے۔ آنے والے چند ماہ میں رہ جانے والے حصوں کی سڑکوں کی تعمیر کے بڑے منصوبے شامل ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک قومی منصوبہ ہے، اس کا دوسرا مرحلہ نہایت اہم اور جلد شروع ہوگا۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں زرعی، صنعتی، تجارتی، سائنس اور ٹیکنالوجی شعبوں پر توجہ مرکوز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں اقتصادی زونز فعال کرنا ترجیح ہے۔ گوادر کی ترقی کے منصوبے بھی دوسرے مرحلے میں شامل ہیں۔ پاک، چین مشترکہ تعاون کمیٹی کا اجلاس جلد منعقد ہوگا۔عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت تمام خصوصی اقتصادی زونز پر کام تیزی سے جاری ہے۔ فصلوں کو بیماریوں سے مقابلے کے قابل بنانے کیلئے بیجوں کا معیار بہتر بنایا جائے گا۔اس کے علاوہ پاکستانی طلبہ کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے۔ 20 ہزار پاکستانی طلبہ سکالرشپس پر چین جائیں گے، اس منصوبے پر بہت پیش فت ہو چکی، جلد اعلان ہوگا۔ مجھے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے طور پر اضافی ذمہ داری ملی ہے۔ میں وزارت اطلاعات اور میڈیا میں بہتری لانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور کوششیں کروں گا۔