اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں اور افسران نے کورونا وائرس کیلئے جو عطیات کااعلان کیا تھا اس کے تحت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد راشن بیگز مستحق افراد میں تقسیم کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران افواج پاکستان نے انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ
رقم کورونا وائرس کے خلاف لڑنے میں استعمال کی جاسکے۔ ڈٰی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قومی ایئرلائن کے عملے کے وہ افراد جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا انہیں ترجیحی بنیادوں پر آرمی کے ہسپتالوں میں علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو بیرون ملک سے واپس لانے کا کام احسن طریقے سے انجام دیا جاسکے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاک آرمی کی پانچ کووڈ-19 ٹیسٹنگ لیبز تافتان، اسکردو، کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں قائم کی گئی ہیں اس کے علاوہ سرحد کے داخلی مقامات تافتان،طورخم،چمن میں قرنطینہ اور آئسولیشن سہولتیں قائم کر دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ اور پاک نیوی بھی کردار ادار کررہے ہیں، 17 اندرونی ریلیف پروازوں کے ذریعے 64 ٹن سامان مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ چین نے ہر شعبے میں پاکستان کی مدد کرکے دوست اور اسٹریٹیجک پارٹنر ہونے کا ثبوت دیا ہے آج بھی چین سے طبی سامان لیکرڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان پہنچی ہے، ڈاکٹروں کی ٹیم 2 ماہ قیام کرے گی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ رمضان کا مہینہ ہمیں صبر، برداشت اور مقرر کردہ حدود کی پیروی کا درس دیتا ہے اس حوالے سے عوام سے گزارش ہے کہ خود کو محدود رکھ کر اس وبا سے محفوظ رہیں کیونکہ زندگی بہت قیمتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگلے 15 دن نہایت اہم ہیں،کوشش کریں کہ انفرادی اور اجتماعی طور پر احتیاط کی جاسکے، اپنے گھروں کو عبادت گاہیں بنائیں اور رمضان کے اس مہینے کی رحمتوں،برکتوں اور اللہ سے مغفرت طلب کرنے کے واسطے یہ دعا کریں کہ اللہ ہمیں اس وبا سے جلد نجات عطا فرمائے۔