لاہور (آن لائن) کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ صائمہ نامی عورت کو کاشانہ میں وارڈن کی رہائش غیر قانونی طور پر دلائی گئی جبکہ اس کے شوہر اور بھائی کو بھی لڑکیوں کی رہائشی بلڈنگ میں رہائش، ملازمتیں دینے کے احکامات دیئے گئے،
چیف سیکرٹری پنجاب کے نام لکھی گئی درخواست میں افشاں لطیف نے بتایا ہے کہ دباؤ اس وقت کی ڈائریکٹر جنرل کاشانہ افشاں کرن امتیاز کی طرف سے ڈالا گیا۔ افشاں لطیف نے درخواست میں مزید بتایا ہے کہ صائمہ کے والد مشتاق جو کہ اوکاڑہ کا رہائشی ہے کو ماڈل چلڈرن ہوم سمن آباد میں غیر قانونی نہ صرف رہائش دلائی گئی بلکہ اسے لامحدود اختیارات دینے کے ساتھ محکمہ سوشل ویلفیئر کا سرکاری ڈرائیور مقصود بمعہ کیری ڈبہ اس کے حوالے کر دیا گیا۔ افشاں لطیف نے مزید کہا ہے کہ افشاں کرن امتیاز کی طرف سے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا کہ اس کی بیٹی، داماد اور بیٹے کو مستقل سرکاری ملازمتیں دینے کے آرڈر جاری کرو، میں نے انکار کیا تو مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، مجھ پر یہ بھی دباؤ بھی ڈالا گیا کہ میں کم عمر بچیوں کی شادی کراؤں اور ان کے لئے بیڈ رومز بھی بنواؤں، جس کی تحریری شکایت وزیراعلیٰ پنجاب کو کر دی تو افشاں کرن امتیاز کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ افشاں لطیف نے چیف سیکرٹری سے درخواست کی ہے کہ اس انتہائی سنگین نوعیت کے معاملے کے پیچھے چھپے ہوئے کرداروں کو بے نقاب کرنے کے لئے اعلیٰ سطحی انکوائری کی جائے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اس گروہ کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔