ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’چین نے دوستی کی خاطر صرف پاکستان پر احسان کیا‘‘ وائرس کیسز ووہان میں شروع ہوئےتو چین نے تمام ممالک کے شہریوں کو واپس بھیج دیا لیکن انہوں نے پاکستانی طلبہ سمیت تاجروں کو پاکستان کیوں نہ آنے دیا ؟جب پاکستان میں کرونا آیا تو چین حکومت نے پاکستانی حکومت کو کیا سمجھا دیا تھا ؟اندر کی خبر سامنے آگئی

datetime 22  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم ’’چینی ماہرین آگے نکل گئے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔چین نے وائرس کے آغاز کے دنوں میں تمام ملکوں کو اس کے باسی واپس کر دیے، چین نے صرف پاکستان پر احسان کیا، انہوں نے پاکستانی طالب علموں کو واپس نہ بھیجا، نہ ہی کسی پاکستانی تاجر کو واپس آنے دیا، پاکستان میں مظاہرے بھی ہوئے، عدالتوں میں بھی یہ معاملہ گیا

مگر چین نے پاکستانی حکومت کو سمجھا دیا۔ سو اب ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں جتنا بھی کورونا آیا، وہ چین سے نہیں آیا۔ وہ ایران، سعودی عرب، امریکا یا پھر یورپی ملکوں سے آیا ہے۔ایک اور بات آپ کو سننے کو ملی ہو گی کہ ووہان والے وائرس سے یہ کورونا وائرس تھوڑا سا مختلف ہے۔ اب دنیا میں جو وائرس پھیلا ہوا ہے، یہ نئی کوڈنگ کے ساتھ ہے۔ امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کے پاس جو ویکسین تیار ہے وہ کورونا وائرس کی پرانی کوڈنگ کے مطابق ہے۔انہوں نے اب اس کو آزمایا تو وہ بےاثر نکلی پھر ان کے ماہرین نے کہا کہ کلوروکوین دی جائے، کلورو کوین کے حصول کی خاطر ٹرمپ نے انڈیا کو دھمکی بھی دی مگر افسوس جتنے مریضوں کو کلورو کوین دی گئی وہ جان کی بازی ہار گئے۔ اب جب ان کے پاس علاج نہیں ہے تو انہوں نے اس کا علاج صرف لاک ڈائون ڈھونڈا ہے، مگر کب تک؟ امریکا کے مختلف شہروں میں لاک ڈائون کے خلاف مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔ جب وائرس مغربی ملکوں میں آیا تو دو ہفتوں میں اسٹاک ایکسچینج بیس فیصد گری پھر ایک ہفتے میں مزید بیس فیصد گری اور پھر ایک دن میں دس فیصد گر گئی۔ اس صورتحال میں چینیوں نے یورپ اور امریکا کی بہت سی کمپنیاں سستے داموں خرید لیں پھر اسٹاک ایکسچینج کو ایک دن اٹھا کر نہ صرف اپنا نقصان پورا کر لیا بلکہ نفع بھی کما لیا۔اب صرف چین نفع کما رہا ہے۔ ادھر یورپ اور امریکا کے ماہرین کے پاس اس کا علاج بھی نہیں، وہ وائرس کو ڈی کوڈ کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں، یہ صرف چینی تھے جنہوں نے وائرس ڈی کوڈ کر کے نئی کوڈنگ کر دی، اب وہ اپنے دشمنوں کا تماشا دیکھ رہے ہیں، دنیا عجیب ہے، جو علاج ہے اسے مان نہیں رہی، اس میں ڈبلیو ایچ او کا مافیا بھی حائل ہے۔ چین اور مغربی دنیا کے لئے ہی شاید غالبؔ نے کہا تھا کہ؎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…