پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

کسی معجزے کی امید نہ رکھیں ، وزیراعظم کے ہاتھ سے وقت نکلتا جا رہا ہے، کہ اگر بیماری کو ایسے ہی پھیلنے دیا گیا تو پھر پاکستان کی کس طرف جا سکتا ہے ؟ امریکی ادارے تھنک ٹینک نے ہوشربا انکشافات کر دیئے

datetime 29  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اسی دوران امریکا میں قائم نامور تھنک ٹینک ’’بروکنگز انسٹی ٹیوٹ ‘ نے خبر کیا کہ ملک میں وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے معاملے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہاتھ قیمتی وقت نکلتا جارہا ہے ۔روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وبائی مرض کے

پھوٹنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والےبحران سے معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم کی مقبولیت کم ، اپنی پوزیشن میں ان کی غیر یقینی صورتحال اور ایسے کسی بحران سے نمٹنے کے حوالے سے ان میں تجربے کا فقدان ہے ۔ ایک ایسے موقع پر جب مسلم اکثریتی ممالک بشمول سعودی عرب نے نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے ، پاکستان میں مساجد بدستور کھلی ہیں ، ملک میں صحت کے شعبے کا یہ حال ہے کہ سہولتیں پرانی ، متروک یا پھر محدود ہیں ۔ مہنگے نجی اسپتال صرف امیروں یا اشرافیہ کو دستیاب ہیں لیکن ان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت کم معلوم ہوتی ہے کیونکہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کی صورت میں ان میں اتنی طاقت نہیں کہ سب کا علاج کرسکیں ۔ ڈاکٹروں کے پاس نجی حفاظتی سامان تک نہیں ہے جبکہ ہر 9میں ایک متاثرہ شخص ڈاکٹر ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بیماری کو ایسے ہی پھیلنے دیا گیا تو نتائج تباہ کن ہوں گے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ہاتھ سے قیمتی وقت نکلتا جارہا ہے اور ان کی سستی عوام میں بے یقینی پھیلا رہی ہے ، صورتحال کی سنگینی کے باوجود دیکھا جائے تو 26مارچ کی اہم پریس کانفرنس میں وزیراعظم نہیں تھے ، سرکردہ کردار اسد عمر نے ادا کیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جس بات کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان کھلے دل کے ساتھ ملک بھر میں لاک ڈائون نافذ کریں ، مساجد کی بندش بھی ضروری ہے ، تاہم کسی معجزے کی امید نہیں رکھنا چاہیے ۔ ان اقدامات کا متبادل تباہی کے سوا کچھ نہیں اور ایسی صورتحال میں کوئی ملک بالخصوص پاکستان تباہی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…