منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

مساجد میں با جماعت نماز کی ادائیگی سےمتعلق مفتی عثمانی تقی نے حتمی اعلان کر دیا

datetime 27  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)معروف عالم دین اور شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا فیصلہ ہماری رائے کے خلاف ہے لیکن ہم اس فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔مفتی تقی عثمانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم نے مساجدکو بند کرنے اور تالہ ڈالنے کی مخالفت کی ہے، ہم کبھی بھی اس کو گوارہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی وجہ سے ضروری ہے کہ اللہ کی طرف رجوع کریں، ہم سب کو اللہ تعالی سے دعا کرنے اور توبہ کرنے کی ضرورت ہے۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ہمارے ذہن میں تھا کہ چھوٹی سی 10 سے 12 افراد پرمشتمل جماعت ہولیکن حکومت نے افراد کی تعداد 3 سے 5 تک کر دی ہے، یہ فیصلہ ہماری رائے کہ خلاف ہے لیکن ہم اس پر پابندی کرنے پرمجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک تعداد کم ہے لیکن حکومت نے ہدایت کر دی ہے تو مزاحمت کرنا مناسب نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے بیماری کی علامات اور ماہرین کی آراء کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہے کسی ضد کی وجہ سے نہیں۔معروف عالم دین نے کہا کہ مساجد میں کم حاضری کرنے سے کوئی گناہ نہیں ہے، عوام کوبھی حکومتی کی جانب سے پابندی پرعملدرآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ضرورت کی وجہ سے حاضری پرحکومت تحدید عائد کر دیتی ہے تو جو لوگ تحدید کے مطابق مساجد میں نہیں آئیں گے تو ان پرکوئی گناہ نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…