اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ میں صدارتی آرڈیننسز کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔ منگل کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس فیاض احمد جندران کے سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے صدارتی آرڈیننسز سے متعلق چار عدالتی معاونین مقرر کیے تھے،
چار میں سے تین معاونین نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا ہے۔عدالتی معاون مخدوم علی خان نے جواب جمع کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ دو ہفتوں کا وقت دے دیتے ہیں جواب آنے دیں۔ وکیل نے کہاکہ پی ایم ڈی سی کے ملازمین کے پاس گھر چلانے کے پیسے نہیں ہیں، وہ ادھار مانگنے پر آ گئے ہیں۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ ملازمین سے زیادہ ان ڈاکٹرز کا مسئلہ ہے جو ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں، پی ایم ڈی سی ریگولیٹ کرتا ہے اور اس کو بیرون ممالک میں مانا جاتا تھا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ پی ایم ڈی سی کا مسئلہ حل کریں۔ پی ایم ڈی سی ملازمین کا کمرہ عدالت سے نکلتے بات چیت کرنے پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ برہم ہوگئی اور کہاکہ بنچ کیسز کی سماعت کر رہا ہے اور یہ آپس میں باتیں کرتے جا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر ان کو عدالت کا احترام نہیں ہے تو عدالت میں نہ آئیں۔وکیل ملازمین نے کہاکہ پی ایم ڈی سی ملازمین کی جانب سے میں معذرت کرتی ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی۔