اسلام آباد( این این آئی)سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم کیخلاف مبینہ جعلی ڈگری کیس نمٹا دیا۔سپریم کورٹ کے روبرو ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ڈگری کے درست ہونے کی تصدیق کی جس کی روشنی میں درخواست نمٹا دی گئی ۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے درخواست کو نمٹایااسی معاملے پر ماضی میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری کیس کی وجہ سے ترقی بھی رکی رہی ۔دریں اثنا ڈی جی نیب سلیم شہزاد کے وکیل اظہر صدیق نے کہا ہے کہ پورے ملک میں ڈی جی نیب لاہور کی کارکردگی سب سے اچھی ہے،ڈی جی نیب لاہور کے پیچھے مافیا لگا ہوا ہے،ڈگری اصلی ہے اور واقعی اصلی ہے،سپریم کورٹ کے سامنے بھی اب معاملہ ختم ہوگیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 2017 میں ازخود نوٹس کے ذریعے اس مقدمے کا فیصلہ کیا گیا،اس کیس میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ چیرمین نیب نے بھی ایچ ای سی سے ڈگری کی تصدیق کروائی،تمام معاملات کو دیکھ کر ڈگری کے اصلی ہونے کی تصدیق ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں ڈی جی نیب لاہور کی کارکردگی سب سے اچھی ہے،ڈی جی نیب لاہور کے پیچھے مافیا لگا ہوا ہے،ڈگری اصلی ہے اور واقعی اصلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے سامنے بھی اب معاملہ ختم ہوگیا ہے۔