بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے کی آڑ میں عورتوں پر گھٹیا الزامات لگانے والے تاریخ کی گرد میں گم ہو جائیں گے، نیا پاکستان صرف عمران خان کا نہیں بلکہ ۔۔ عورتوں کیلئے کیا کرنا ہو گا ؟2030ء کا پاکستان کیسا ہو گا ؟ حامد میر نے پیش گوئی کر دی

datetime 9  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و کالم نگار حامد میر اپنے کالم ’’کولمبیا یونیورسٹی میں پاکستان سمپوزیم‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔کچھ طالبات نے خواتین کے مسائل کے بارے میں سوالات کئے اور کہا کہ پاکستان میں ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے کو کچھ لوگوں نے غلط معنی پہنائے ہیں جس پر افسوس ہوا۔ میں نے جواب میں کہا کہ پاکستان میں عورتوں کی جدوجہد کی تاریخ بہت پرانی ہے

جن لوگوں نے فاطمہ جناح کو بھارتی ایجنٹ قرار دیا تھا وہ آج بھی عورتوں کو ان کے حقوق دینے کیلئے تیار نہیں، عورتوں کو وہ تمام حقوق ملنے چاہئیں جو اسلام نے دیے ہیں۔ اس کانفرنس کا انعقاد کرنے میں سارہ عرفان اور مہروز احمد سمیت کئی پاکستانی طالبات پیش پیش تھیں۔ لنچ بریک کے دوران میں نے پاکستانی طلبہ و طالبات سے علیحدہ علیحدہ پوچھا کہ تعلیم مکمل کرکے آپ میں سے کون کون واپس جائے گا؟ طلبہ کی اکثریت کو پاکستان کی سیاست میں بہت دلچسپی تھی لیکن وہ پاکستان واپسی میں سنجیدہ نہ تھے۔ طالبات کی اکثریت کو سیاست میں دلچسپی کم تھی لیکن ان میں سے زیادہ تر پاکستان واپس جانا چاہتی تھیں اور ان طالبات کا جذبہ دیکھ کر مجھے یقین ہو رہا تھا کہ اگلے بیس تیس سال میں پاکستان کی عورتیں مردوں پر حاوی ہوں نہ ہوں لیکن برابر ضرورآ جائیں گی اور ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے کی آڑ میں عورتوں پر گھٹیا الزامات لگانے والے تاریخ کی گرد میں گم ہو جائیں گے۔ بالکل اسی طرح جس طرح ہر سال فاطمہ جناح کی برسی تو منائی جاتی ہے لیکن انہیں بھارتی ایجنٹ کہنے والے ایوب خان کی برسی کوئی نہیں مناتا۔ نیا پاکستان صرف عمران خان کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا خواب ہے لیکن یہ نیا پاکستان عورتوں، اقلیتوں اور چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیے بغیر نہیں بن سکتا۔ 2020ءکا پاکستان 2010ءسے بہتر ہے اور 2030ءکا پاکستان 2020ءسے بہتر ہو گا۔ آخر میں حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی میں قائداعظم چیئر ختم ہو چکی ہے۔ یہاں قائداعظم چیئر کو بحال کیا جائے اور ایسی یونیورسٹیوں میں پاکستان کا امیج بہتر بنانے کیلئے پاکستانی سفارتکاروں کو خصوصی ٹاسک دیئے جائیں کیونکہ امریکہ کو سپرپاور اس کے ہتھیاروں نے نہیں، اس کی یونیورسٹیوں نے بنایا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…