حکومت اور ادارے اب ایک پیج پر نہیں رہے،چوہدری برادران کو مذاکرات کے لیے کس نے نامزد کیا، حافظ حسین احمد نے دھماکہ خیز بات کر دی

7  مارچ‬‮  2020

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ برگیڈیئر اعجاز شاہ کا یہ کہنا کہ جے یو آئی کے آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت نے مارچ کے خاتمے کے لیے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اور ادارے اب ایک پیج پر نہیں رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز وزیر داخلہ برگیڈیئر اعجاز شاہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ

ریٹائرڈ برگیڈیئر اعجاز شاہ جس ادارے میں رہے ہیں اور جس ادارے کی سفارش پرانہیں موجودہ حکومت میں لیا گیا ان کی اس حوالے سے بے خبری اور بے وفائی قابل حیرت ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو مزاکراتی کمیٹی پرویز خٹک کی سربراہی میں بنائی تھی جس میں اسپیکر اور دیگر ارکان شامل تھے ان کے مذاکرات کے ناکامی کے بعدمذاکرات کے لیے چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کو جس نے نامزد کیا تھا عجیب بے خبری ہے کہ ملک کے وزیرداخلہ ریٹائرڈ برگیڈیئراعجاز شاہ کو بھی اس کا علم نہیں ہوسکا کہ ان کو کس نے بھیجا ہے جبکہ خود چوہدری پرویز الٰہی یہ بات کررہے ہیں کہ انہوں نے جے یو آئی کے ساتھ جوطے کیا تھا امانت ہے اور وقت پر وہ بتائیں گے اور یہی بات مولانا فضل الرحمن نے بھی کی ہے کہ ان سے جن لوگوں نے چوہدری برادران کو بھیج کر بات چیت کا آغاز کیا تھا انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت مارچ کے مہینے میں جو صورتحال ہے اگرچہ مسلم لیگ ن وعدے کے مطابق نومبر میں اپنے حالات کی وجہ سے نہیں نکلی سکی اور جنوری کا جو وعدہ بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی نے کیا تھا وہ بھی پورا نہیں ہوسکا اب مارچ شروع ہے اور دونوں نے مارچ میں مارچ کی بات کی ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت مارچ میں جو حالات بدل رہے ہیں ان تمام کے تمام کا سہرا آزادی مارچ کے سر جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی اگرحکومتی حلیف جماعتوں کے ساتھ اپوزیشن کے رابطے ہیں

لاہور والے اگر کراچی پہنچے ہیں اور کراچی والے لاہور پنجاب والوں سے پینگیں بڑھا کر اسلام آباد والوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں اور اس صورت میں اس وقت پیپلز پارٹی کا رخ سندھ کے بجائے لاہور پنجاب کی طرف ہوچکا ہے اس بات کی دلیل ہے کہ اس وقت یقینا ادارے اور حکومت ایک پیج پر نہیں ہیں جس کی نشاندہی خود برگیڈئیر اعجاز شاہ نے کی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ماضی میں جس طرح تحریک انصاف نے اپنے دھرنے میں انگلی اٹھانے کی بات کی تھی اور 2018ء کے انتخابات میں جو کچھ ہوا تھا اس کے بعد یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ جمعیت علمائے اسلام نے جو آزادی مارچ کیا تھااور جو یقینا دہانی کرائی گئی تھی یقینا عوام کو جے یو آئی کا موقف سمجھ آچکا ہے، وزیر داخلہ برگیڈیئر اعجاز شاہ اپنا ریکارڈ درست کریں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…