اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیواسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر بیک وقت دو جہاز لینڈنہ ہونے کا انکشاف۔معروف صحافی سہیل بھٹی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ ایسا منصوبہ تھا جو سات آٹھ سال تاخیر کا شکار رہا جب کہ اس کی لاگت پر بھی د گنا اضافہ ہوا۔
ائیرپورٹ سے جڑے مختلف سیکشن پر جن کمپنیوں نے کام کیا تو وہاں پر بھی کرپشن اور بے ضباطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔کچھ معاملات نیب کے اندر ہیں جب کہ ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کا کہا گیا ہےاور یہ معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی موجود ہے۔ اس معاملے میں منی لانڈرنگ کے خدشات بھی موجود ہیں جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں،اس کی تحقیقات نیب لاہور کر رہا ہے۔ٹھیکداروں کو 20 ارب روپے خلاف ضابطہ جاری ہوئے۔رن وے کی تعمیر پر 71 کروڑ 90 لاکھ لاگت آئی لیکن سوال یہ اٹھایا جا رہا ہے کہ دو رن ویز کے درمیان فاصلہ 210 میٹر کیوں رکھا گیا۔اگر ائیرپورٹ کے لیے صحیح نقشے کو فالو کیا جاتا تو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ وہ واحد ائیرپورٹ ہوتا جہاں دو جہاز بیک وقت لینڈ کر سکتے۔لیکن چونکہ رن ویز کے درمیان 210میٹر فاصلہ رکھا گیا ہے اس لیے وہاں ایک وقت میں دو جہاز لینڈ نہیں سکتے۔جہازوں کی لینڈنگ کے لیے دونوں رن ویز کے درمیان ایک ہزار 35 میڑ فاصلہ ہونا چاہئے۔اس معاملے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور سول ایوی ایشن سے 15 دنوں میں جواب طلب کر لیا گیاہے۔