اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے دیت کی رقم متعین کرنے اور اس کی ادائیگی نہ کرنے پر قید یا سزا کی مدت کے حوالے سے حکم نامہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو سپریم کورٹ میں بچوں کو قتل کرنیوالے باپ کی سزا کیخلاف اپیل پر کیس کی سماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا غربت کے باعث دیت ادا نہ کرنیوالے کو غیر معینہ مدت تک قید میں رکھا جا سکتا ہے؟
،کیا دیت کی رقم مقرر کرتے وقت ملزم کے مالی حالات مدنظر نہیں رکھے جاتے؟ ،کیا دیت کی عدم ادائیگی پر غیر معینہ مدت کی قید قرآن و سنت کے مطابق ہوگی؟۔ عدالت نے کہا کہ دیت کیلئے حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 30 ہزار 630 گرام چاندی کے برابر رقم مختص ہے۔تعزیرات پاکستان کے تحت وفاق دیت کے تعین کیلئے ملزم کے مالی حالات دیکھنے کا پابند ہے۔سپریم کورٹ نے اہم قانونی نقطے کی تشریح کیلئے وزارت مذہبی امور ،اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے وزارت مذہبی امور کو وفاق المدارس سے رائے لیکر عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔اس حوالے سے ڈی جی شریعہ اکیڈمی اسلامی یونیورسٹی، وائس چیئرمین پاکستان بار کو عدالتی معاون مقرر کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ شکیل عباس نامی شخص پر اس کی اہلیہ نے دو کم سن بیٹوں کے قتل کا الزام عائد کیا تھا ،چکوال کی مقامی عدالت نے ملزم کو دو مرتبہ عمر قید اور جرمانہ کیا تھا ۔ہائی کورٹ نے واقعہ کو قتل عمد قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید بامشقت اور دیت ادائیگی کا حکم دیا تھا۔