لاہور (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہبازشریف نے چینی کی قیمتوں میں دو روپے فی کلو مزید اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ چینی کی قیمت میں مزید دو روپے کلو اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔حکومت میں آٹا اور چینی چور ہیں، اس لئے چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے؟،چینی چوری کی تحقیقاتی رپورٹ عمران نیازی کے دراز میں بند ہے، یہ رپورٹ عوام کے سامنے نہیں آ رہی،
اسی لئے چینی چوری ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آٹا چینی چوری میں ملوث حکومتی بااثر افراد کے خلاف کارروائی ہوتی تو یہ نہ ہوتا ۔حکومت نے چینی چوری اور پابندی کے باوجود برآمد پر قوم کو اب تک حقائق نہیں بتائے ۔سب سے زیادہ چینی اہم حکومتی شخصیت نے برآمد کی، لیکن عمران نیازی کی آنکھیں کان بند ہیں ۔حکومت عوام کو لوٹ رہی ہے، اسی لئے معیشت، روزگار، کاروبار تباہ اور بدترین مہنگائی ہے۔عمران نیازی کے اپنے فارمولے کے مطابق وزیراعظم چور ہے ۔حقائق اور شواہد بتارہے ہیں کہ حکومت کو صرف مال کمانے سے دلچسپی ہے ۔عمران نیازی بیان دے کر اور وعدہ کرکے بھول جاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ چینی پر تحقیقات کے علاوہ عمران نیازی کے وعدوں پر بھی کمشن بننا چاہئے۔ظالم حکومت ہے جس نے عوام کا آٹا اور چینی تک نے نہیں چھوڑا، وہ بھی چوری کر رہی ہے۔آٹا، بجلی، بجلی، گیس، چینی، دوائی کی قیمتوں میں اضافے سیقوم کے دکھوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔۔عمران نیازی قیمتوں میں کمی کے جھوٹے ٹویٹ کر رہے ہیں جبکہ ان کے اردگرد بیٹھے حواری چینی کی قیمت بڑھا کر مال کما رہے ہیں۔کرپٹ حکومت نے عوام کو مسائل کی دلدل میں دھنسا دیا ہے۔دوسری جانب منڈیوں میں سبزیوں کی قیمتوں ہوشربا اضافے کے خلاف تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی راحت افزا کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوا کے
متن میں کہاگیا ہے کہ اتوار بازاروں اور منڈیوں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔پرائس کنٹرول کمیٹی کی نااہلی کی وجہ سے دوکاندار من مرضی کے ریٹ وصول کر رہے ہیں۔مارکیٹوں اور منڈیوں میں پیاز 100 ،آلو 60،لہسن 400 گھیہ کدو 80 بھنڈی 160 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔اسی طرح کریلے 200،سبز مرچ دیسی 400 اور ادرک 300 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
ماضی میں کبھی اتنی مہنگائی نہیں ہوئی جتنی موجودہ حکومت کے دور میں ہوئی ہے۔سبزیاں اور پھل کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں۔حکومت کے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے دعوے دھڑے کے دھڑے رہ گئے ہیں۔ریکارڈ مہنگائی سے غریب عوام کا جینا محال ہوچکا ہے۔حکومتی ترجمان آئے روز مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے جھوٹے دعوے کرتے نظر آتے ہیں۔حکومتی ترجمانوں کے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے بیانات غریب عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ہوشربا مہنگائی سے غریب عوام میں شدید تشویش اور اضطراب پایا جاتا ہے۔