اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میرا جسم ، میری مرضی مہم کو لے کر سوشل میڈیا پر ایک نئی لفظی جنگ چھڑ چکی ہے جو تحویل ہو تی جارہی ہے ۔پاکستان کے ہر ٹی وی چینلز پر میرا جسم ، میری مرضی ایک موضوع کی شکل اختیار کر چکا ہے ۔ سینئر صحافیوںکے مطابق اس مہم کے پیچھے غیر ملکی طاقتیں کام کر رہی ہیںجو اس میں تیزی لانے اور کیلئے فنڈنگ بھی کر رہی ہیں ۔ اس موضوع پر بحث کرتے ہوئے
نجی ٹی وی پروگرام پر لائیو شو میں علی سلیم (بیگم نوازش علی )اور مفتی عابد مبارک کے درمیان شدید تلخ کلامی ہو گئی ۔ علی سلیم کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں لڑکا لڑکی کو ایک ساتھ گھومنے کو بہت معیوب سمجھا جاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ انسان کو بنایا ہی ایسا ہے کہ وہ مخالف جنس میں کشش رکھتا ہے ۔ جس پر مفتی عابد مبارک طیش میں آگئے اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایسے گناہوں کو کرنے کیلئے پیدا نہیں کیا بلکہ اس نے انسانوں کیلئے حدیں بھی مقرر کی ہیں ۔ معروف عالم دین نے عورت مارچ میں شرکت کرنے والی خواتین کو ایڈز زدہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طلاق یافتہ اور ایڈز زدہ عورتوں کو ایڈز پھیلانے کے لیے گھروں سے باہر بالکل نہیں نکلنا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کا عبادت کیلئے پیدا کیا ، اچھے برے کا فرق بھی سمجھا دیا ۔ اگر تمہارے ساتھ کسی نے زیادتی کی تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے ؟جو مولوی زیادتی کرے اسے پھانسی لگا دینی چاہیے ۔جس پر علی سلیم نے کہا کہ ہمارے خیال میں سرائے موت کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
اگر تمہارے ساتھ کس نے جنسی زیادتی کی تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے؟
لائیو شو میں علی سلیم(بیگم نواز) اور مفتی عابد مبارک کی لڑائی #BOLNews #AisayNahiChalayGa #khalilurrehmanqamar #MeraJismMeriMarzi #MarviSarmad #AuratAzadiMarch2020 #WeRejectMeraJismMeriMrzi @Dr_fizakhan pic.twitter.com/Hg1VTFNy8T— BOL NETWORK (@BOLNETWORK) March 6, 2020