اسلام آباد(آن لائن ) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ برآمدی شعبہ کے لئے بجلی مہنگی نہ کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے جس سے اس شعبہ کو ریلیف ملے گا ۔اس فیصلے کے بعد ٹیکسٹائل کے شعبہ نے ملک بھر میں اپنی انڈسٹریز بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے اور دوبارہ کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہو گیا ہے ۔
میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ بجلی مہنگی نہ کرنے کا فیصلہ سال رواں تک لاگو رہے گا اور اگلے سال بجلی کی قیمت بڑھائی جائے گی جس پر غور کیا جائے کیونکہ مستقبل سے متعلق غیر یقینی موجودہ صورتحال میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کی جانب سے ملک کے صنعتی شعبہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ممکن نہیں ہو گی ۔حکومت کی اکنامک ٹیم فیصلہ کرے کہ معیشت کے لئے بجلی کی قیمت میں اضافہ اہم ہے یا ڈالر۔انھوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ ملک کی بجلی کی مجموعی پیداوار میں سے پچیس فیصد استعمال کر رہا ہے جس میں سے برآمدی شعبہ ایک چوتھائی بجلی استعمال کرتا ہے جو تقریباًساڑھے چھ ارب یونٹ ہے۔حکومت نے اگلے مالی سال سے بجلی اور گیس کی سبسڈی کو بیس ارب روپے تک محدود کرنے کا ارادہ کیا ہوا ہے جس پر غور کیا جائے کیونکہ اس سے برآمدی صنعت کے لئے بجلی کم از کم تین سینٹ فی یونٹ مہنگی ہو جائے گی جو کہ اس شعبہ کو کمزور کر دے گی۔گیس کی قیمت میں بھی بیس سے پچیس فیصد اضافہ ہو جائے گا جس سے صنعتی شعبہ کی عالمی سطح پرمسابقت متاثر ہو گی اور برآمدی منڈی میں کھویا ہوا مقام پانے کی کوششیں متاثر ہو جائیں گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ دیگر شعبوں کی طرح سیمنٹ کا شعبہ بھی مسائل کا شکار ہے اورموجودہ حالات میں بری طرح متاثر ہوا ہے۔ مقامی طلب میں کمی اور بڑھتے ہوئے کاروباری اخراجات نے اسکے منافع کو نقصان میں بدل دیا ہے جبکہ چھوٹے یونٹس کومارکیٹ میں رہنے کے لئے زیادہ جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔
ادھر بین الاقوامی منڈی میں کوئلے کی قیمت بتیس فیصد کم ہو چکی ہے اور گھٹتی ہوئی طلب کی وجہ سے اس میں مزید کمی کا امکان ہے جو سیمنٹ کے شعبہ کے لئے خوشخبری ہے۔کوئلے کی قیمت کم ہونے سے کوئلہ استعمال کرنے والے بعض دیگر شعبوںپر بھی مثبت اثر پڑے گا۔ حکومت کو چائیے کہ سیمنٹ کے شعبہ کو مستحکم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے کیونکہ یہ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت، مہنگے ڈالر، روپے کی ناقدری، خام مال کی مہنگائی ، کاغذاور پیکنگ میٹریل کی قیمت میں اضافہ سے متاثر ہوگا۔