اسلام آباد(آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کے معتمد خاص اور تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے موجودہ دور حکومت میں آمدن سے زائد اثاثے بڑھنے سے متعلق میڈیا رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔اپنے ایک وضاحتی بیان میں جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ کمپنی جے ڈی ڈبلیو کی کل ریونیو کو ان کی ذاتی آمدن ظاہر کر کے پیش کیا گیا ہے جو بالکل نامناسب اور حقائق کے برعکس ہے،
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں ان کمپنیوں کی سالانہ آمدن 57 ارب تھی جبکہ2019 میں کم ہو کر 48 ارب روپے رہ گئی،ان کمپنیوں کے اثاثے اور آمدن میرے ذاتی اثاثے نہیں ،میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، ان رپورٹس میں کوئی سچائی نہیں، انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کے اثاثے اور آمدن میرے ذاتی اثاثے تصور نہیں کئے جا سکتے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ میڈیا رپورٹ میں میری کمپنیوں کی مکمل آمدن کو میرے ذاتی اثاثوں میں مکس اپ کرکے غلط ثاثر پید اکرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بات بھی حقائق کے برعکس بتائی گئی ہے کہ انہوں نے ایک ٹی وی شو میں آمدن میں اضافے بارے رپورٹ کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنیوں جے ڈی ڈبلیو کے واحد مالک وہ اکیلے نہیں ہیں بلکہ دیگر افراد بھی ان کی کمپنیوں کے شیئرز رکھتے ہیں اسلئے کمپنیوں کی آمدن اوراؔضافے کو ان کی ذاتی آمدن کسی بھی صورت تصور نہیں کیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ کچھ میڈیا سیکشن میں ایسی خبریں آئی تھیں کہ موجودہ دور حکومت میں جہانگیر ترین کے اثاثوں کی مالیت 37ارب سے بڑھ کر 57ارب روپے ہوگئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔