پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 20 سال پہلے جب کہا تھا کہ امریکہ کو طالبان سے مذاکرات کرنے چاہئیں تو اس وقت کی حکومت نے ان کا مذاق اڑایا تھا۔ امریکہ نے طالبان کے ساتھ معاہدہ کر کے اب تسلیم کر لیا کہ افغانستان مسئلے کا حل صرف ڈائلاگ ہے۔ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے کیونکہ امریکہ پاکستان کی ضمانت کے بغیر افغانستان سے نہیں نکل سکتا۔
انٹرا افغان ڈائلاگ میں بھی پاکستان کا کردار سب سے اہم ہوگا۔ اس امن معاہدے سے پورے خطے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا کیونکہ افغانستان کے راستے تجارت کے لئے پورا سنٹرل ایشیا پاکستان کے لیے کھل جائے گا جس سے پاکستان کی معیشت بہت ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنے دور حکومت میں گیلپ سروے کا بہت ذکر کیا کرتی تھی آج گیلپ سروے کے مطابق سب سے اچھی کارکردگی وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ملک کے تمام اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر رہی ہے۔ وہ قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ کے سالانہ سپورٹس گالا کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے بی آر ٹی پر بہت تنقید کی لیکن آج بھی اپوزیشن اور شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ پراجیکٹ لاہور، اسلام آباد اور ملتان میٹرو سے فی کلو میٹر کے حساب سے سستا ہے۔ لاہور میٹرو 27 کلو میٹر آج سے تقریباً آٹھ سال پہلے 40 ارب پر بنی تھی جبکہ پشاور بی آر ٹی 28 کلومیٹر 35 ارب پر بن رہی ہے جو اپریل میں فنکشنل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور بی آر ٹی تھرڈ جنریشن میٹرو ہے جس میں لاہور میٹرو سے سہولیات بہت زیادہ ہیں کیونکہ وہ سیکنڈ جنریشن میٹرو ہے۔ پشاور بی آر ٹی کی بسیں اپنی خریدی ہوئی ہیں جبکہ لاہور میٹرو کی بسیں آج بھی کرایے پر ہیں۔ پشاور بی آر ٹی میں سایئکل ٹریک، فیڈر روٹس اور کمرشل پلازے اضافی ہیں۔
نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں روز اس کے پلیٹلیٹس کم ہوا کرتے تھے اور روز ڈاکٹر بلاتے تھے۔ لندن میں بیٹھ کر خود ٹھیک ہو گئے کیونکہ نا تو وہ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں نا ہسپتال۔ نواز شریف کی ضمانت دینے والے شہباز شریف خود ملک سے فرار ہیں لگتا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن لیڈر کے لیے اشتہار دینا پڑے گا۔۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن آرمی، عوام اور سیکیورٹی اداروں کی بہت قربانیوں کے بعد آیا ہے اب صوبے میں دوبارہ کھیلوں کے میدان آباد کر رہے ہیں امن کے بعد پورا پاکستان سپر لیگ پاکستان میں ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے کیونکہ انٹرنیشنل کھلاڑی پاکستان میں کھیل رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سپورٹس کی ترقی کے لیے بہت اقدامات کر رہے ہیں کیونکہ ان کو سپورٹس کی اہمیت کا پتہ ہے اسی لیے ابھی تک سپورٹس کا محکمہ انہوں نے اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے۔ شوکت یوسفزئی نے سپورٹس گالا میں کامیاب ہونے والی ٹیموں اور کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں۔