ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کے لئے مشکل کھڑی ہو گئی، چاروں صوبوں کے افسران اکٹھے ہو گئے، سول سروس اصلاحات کو مسترد کر دیا، عدالت جانے کا اعلان کر دیا

datetime 1  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)چاروں صوبوں کی صوبائی سروس کے افسران کی تنظیم نے ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں صوبائی پوسٹوں سے متعلق سول سروس اصلاحات کومستردکرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ، صوبائی افسران نے کہا کہ صوبے اپنا آئی جی یا چیف سیکرٹری نہیں لگا سکتے کیونکہ صوبائی خودمختاری نہیں ہے،صوبائی انتظامات کا اختیار صوبائی حکومت کو ہونا چاہیے ،

چاروں صوبوں میں چیف سیکرٹریز کی نشستوں پر صوبائی سروس سے تقرری کی جائے ۔آل پاکستان پراونشل مینجمنٹ سروس کے افسران نے لاہور میں سول سروس اصلاحات اور صوبائی خود مختاری پر کنونشن کا انعقاد کیا جس میں چاروں صوبوں سے افسران نے شرکت کی ۔ وائس چیئرمین سندھ پراونشل سول ایسوسی ایشن عزیز الرحیم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی افسران کواٹھارویں ترمیم کے بعد بھی حق نہیں مل رہا،پاکستان ایڈمنسٹریشن سروس کی قانونی حیثیت کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے،سندھ کے تمام افسران اپنے حقوق کے لئے ایسوسی ایشن کے ساتھ ہیں۔بلوچستان سیکرٹریٹ ایسوسی ایشن کے رہنما تقی عثمان نے کہا کہ تمام سیاستدان آئین کی رٹ کی بات کرتے ہیں لیکن اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا،ہمارے حکام بالا آئین کو پڑھتے نہیں اور جو پڑھتے ہیں وہ اس آئین پر عمل نہیں کرا سکتے،1954میں سول سروس میں پوسٹوں کی تقسیم کا جو فارمولا بنا اس وقت بلوچستان صوبہ نہیں تھا،1954 کے فارمولے کے مطابق بھی بلوچستان کے ملازمین کو اس کے مطابق کوٹہ نہیں دیا جا رہا،ڈی ایم جی یا پاکستان ایڈمنسٹریشن سروس کی کوئی حیثیت نہیں ،اگر سول سرونٹس وفاق سے آئیں تو پھر صوبوں کی خودمختاری یا آزادی کیسے ہو گی؟،کوٹہ میں ایک ڈی ایم جی افسر کے گھر سے چوری ہونے والی سرکاری گاڑیاں برآمد ہوئی ہیں۔،کسی قانونی حیثیت کے بغیر ہی پاکستان ایڈمنسٹریشن سروس کے افسران کو پراونشل مینجمنٹ سروس کے افسران کی سیٹوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔

پراونشل سروس مینجمنٹ خیبر پختوانخواہ کے صدر عبدالغفور بیگ نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ کے افسران اپنے مسائل کے حل کیلئے ایسوسی ایشن کے شانہ بشانہ ہوں گے،صاحب اقتدار لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری کے لئے ہمیں مضبوط کریں،آج کسی کو گڈ گورننس یا عوام کی فکر نہیں ہے،گزشتہ 70 برسوں سے یہی کوشش ہے کہ کس طرح اپنے غلبے کو قائم رکھا جائے،آج کرپشن بڑھ رہی ہے اور سروس ڈلیوری اور گڈگورننس کا برا حال ہے ،

سندھ میں حکومت دو ماہ سے ایک آئی جی کو تبدیل نہیں کراسکی،صوبے اپنا آئی جی یا چیف سیکرٹری نہیں لگا سکتے کیونکہ صوبائی خودمختاری نہیں ہے،صوبائی انتظامات کا اختیار صوبائی حکومت کو ہونا چاہیے ،نہ ہماری صوبائی اسمبلیاں زیادہ مضبوط ہیں اور نہ ہی صوبائی وزیر اعلی جو ہمارے مسائل حل کر سکیں،چاروں صوبوں میں چند سو افسران نے ہزاروں افسران کے حق پر ضرب لگائی ہے۔پراونشل سروس مینجمنٹ پنجاب کے صدر طارق محمود اعوان نے کہاکہ یہ چار ہزار افسران پر مشتمل صوبائی افسران کی ایسوسی ایشن ہے،

چار ہزار افسران سول سروس اصلاحات کے مجوزہ قوانین کو مسترد کرتے ہیں،جب تک سول سروس اصلاحات نہیں ہوں گی تو ملک آگے نہیں بڑھے گا،وفاق سے تمام صوبوں کے افسران کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،چیف سیکرٹری پاکستان ایڈمنسٹریشن سروس کے افسر کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا،چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی اور سپیکرز اسمبلی ہماری بات سنیں کیونکہ ان کے اختیارات پر سمجھوتہ ہو رہا ہے ،ڈاکٹر عشرت حسین کی کمیٹی نے جو حقائق کابینہ میں پیش کئے وہ غلط بیانی پر قائم ہیں،اسلام آباد سے چیف سیکرٹری کی تعیناتی سے صوبوں میں بہتری نہیں آ سکتی۔

کنونشن میں شرکاء نے مطالبہ کیا کہ صوبائی انتظامی عہدوں پر تعینات وفاقی افسران کو فی الفور وفاق میں بھجوایا جائے جبکہ چیف سیکرٹریز کا تقرر بھی صوبائی سروس سے کیا جائے۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ پراونشل مینجمنٹ سروس کے افسران کا سول سروس کا بنیادی اصولوں پر استوار کیاجائے،سول سروس کی آئین کے مطابق تشکیل نو کی جائے،صوبائی انتظامی عہدوں پر صرف صوبائی افسران کو تعینات کیا جائے۔ کنونشن کے مشترکہ اعلامیہ میں ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں کی گئی صوبائی نشستوں پر سول سروس اصلاحات کو نا منظور کر مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی پوسٹوںپر تعینات وفاقی افسران کو واپس وفاق بھجوایا جائے،صوبائی سول سروس کی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت کی جائے،چاروں صوبوں میں چیف سیکرٹریز کی نشستوں پر صوبائی سروس سے تقرری کی جائے ۔چاروں صوبوں کی تنظیم نے وزیر اعظم اور تمام وزرا ئے اعلی سے ملاقات کا وقت دینے اورمسائل حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…