اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شہباز تتلہ کو ’’آئس ‘‘کے لین دین پر قتل کیاگیا ۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل نےاور شہباز تتلہ منشیات کا کاروبار کرتے تھے اور دونوں کے بیچ 30کروڑ کا تنازعہ چل رہا تھا جس کی وجہ سے مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کو قتل کیا ۔ نجی ٹی وی چینل92 نیوز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایڈوکیٹ شہباز تتلہ اور ایس ایس پی مفخر عدیل ، نارووال سے
ن لیگی ایم پی اے اور دیگر دو افراد انٹرنیشنل ڈیلرز سے آئس نشہ منگوا کر اسکا کاروبار کرتے تھے۔جبکہ دوسری جانب مفخر عدیل کی تیسری بیوی علیزے نے دوران تفتیش شہباز تتلہ کے قتل سے متعلق لاعلمی کا اظہا ر کیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا ہے کہ علیزے دوران تفتیش بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ مفخر عدیل اور شہباز تتلہ کے بیچ جھگڑا ہوا تھا لیکن اس کا اس سے کوئی تعلق واسطہ نہیں اور جس دن قتل کا واقعہ ہوا میں وہاں پر موجود نہیں تھی ۔ جبکہ ان کے موبائل فون سے ملنے والے مواد نے شہباز تتلہ کے غیرت کے نام پر قتل کو رد کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایس ایس پی مفخر عدیل کی تیسری اہلیہ علیزہ نے پولیس تفتیش میں شہباز تتلہ کے قتل بارے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق علیزہ نے تفتیشی ٹیم کو بتایا ہے کہ اس کے شوہر مفخر عدیل روشن خیال ہیں اور وہ کسی بھی لباس میں پارٹی میں آجاتی تھی تو وہ برا محسوس نہیں کرتے تھے۔شہباز تتلہ سے انکا تنازعہ تھا لیکن وہ اس معاملےمیں نہیں پڑتی تھی اور وقوعہ کے وقت کمرے میں موجود نہیں تھی اس لئے اسے علم نہیں کہ شہباز تتلہ کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا۔ذرائع نے بتایا کہ علیزہ کے موبائل میں قابل اعتراض میسج اور تصاویر سے بھی تصدیق ہوگئی تھی کہ شہباز تتلہ کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کیاگیا جس کے بعد تفتیش کا رخ تبدیل ہو گیا ۔اور ڈرگ کے لین دین کے تنازعہ کے حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی تھی ۔
شہباز تتلہ مبینہ قتل کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا #92NewsHDPlus pic.twitter.com/9S1FVc9FBC
— 92 News HD Plus (@92newschannel) February 29, 2020