کراچی(آن لائن) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہا ہے کہ دہلی میں ہندو بلوائیوں کے مسلمانوں پر مظالم کی داستان سن کر انسانیت شرماگئی، مودی حکومت دہشتگردوں کی سرپرست ہے جو مذہبی جنونیت کی بنیاد پر مسلم نسل کشی ظلم وجبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے،پر امن احتجاج کی پوری دنیا میں سب کو اجازت ہے،دہلی میں مسلمانوں کے احتجاج پر بھارتی پولیس کی نگرانی میں جنونی ہندؤں نے کھلی دہشت گردی کی جس کی وجہ سے درجنوں مسلمان شہید اور سیکڑوں کے گھر جلا کر بے گھر کردیا گیا ہے،
بھارت کا شہریت کا نیا قانوں مذہبوں میں ٹکراؤ، عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے خلاف کالاقانون ہے،بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں مذہب کے نام پر روزانہ مسلمانوں کو قتل کردیا جاتا ہے،بھارت کے دہشتگردانہ فعل کی مذمت سے کام نہیں چلے اقوام متحدہ بھارت کو دہشتگرد ڈڈکلیئر کرئے،مسلمانوں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے عالمی سطح پر جدوجہد کی جائے،بھارت میں مسلم آبادیوں کو تحفظ اور حقوق دینے کیلئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو مثبت کردار ادا ہوگا،مقبوضہ کشمیر میں لاگ ڈاؤن کو 210دن ہوگئے ظلم وجبر کی انتہا ہوچکی ظلم وستم اور جبر کے سیاہ کارناموں کو چھپایا نہیں جاسکتا،کشمیریوں کے ساتھ ہیں امن پسند ہیں بزدل وکمزور نہیں ہیں،عالمی قوانین کا احترام کرتے ہیں امن پسندی کو کمزوری سے تعبیر نہ کیا جائے بھارت کو 27فروری ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے،پاکستان کے عوام پاک فوج کے ساتھ ہیں اور ملک دشمنوں کے دانت کھٹے کرنا اچھی طرح جانتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئی دہلی اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں نظر ڈالیں تو پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اقلیتوں کو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے،اس کے برعکس بھارت سمیت پوری دنیا میں مسلم اقلیتوں کی آزادی سلب ہوتی دیکھائی دیتی ہے،انہوں نے کہا کہ انسانیت سے محبت کرنیوالے کسی طور بھی انتہاپسند نہیں ہوسکتے،شعائر اسلام کے خلاف سازش کرکے مسلمانوں کے ایمان اور حب رسول کو چیک کیا جاتا ہے،آزادی اظہار کے قائل ہیں مگر جو آزادی رائے انتشار وفساد اور شعائر مذہب کی توہین بنے وہ انتہاپسندی ہوتی ہے،خواتین کو جو حقوق دین اسلام نے دیئے وہ دنیا کے کسی مذہب نے نہیں دیئے ہیں،شرم وحیا دین اسلام کا اہم جز ہے،دین اسلام خواتین کو حقوق فراہم کرنے اور حیا ء کا درس دیتا ہے،مغرب کلچر کے قائل نہیں پاکستان میں مشرقی کلچر کو فروغ دینا ہوگا۔