کراچی (این این آئی) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو مارا جارہا ہے اور مساجد جلائی جارہی ہیں۔ کیا آپ بے بس ہیں ان واقعات پر آپ کے دل نہیں روتے ہیں ؟ مسلم امہ پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ جو کچھ اب ہندوستان اور دھلی میں ہورہا ہے یہ سب 72 سال سے کشمیر میں ہورہا ہے۔ بھارت میں ٹوپی پہننا اورخواتین کاباپردہ رہنا گناہ ہے۔ 1947 کی ادھوری کہانی کو پورا کرنا ہوگا ۔
اگر ڈیم پر فنڈنگ ہوسکتی ہے تو کشمیر پر فنڈنگ کوئی نہیں ہوسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ کشمیر میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تحریک انصاف رکن قومی اسمبلی عطااللہ ،رکن سندھ اسمبلی شاہ نواز جدون، پیپلز پارٹی کے سردار نزاکت ، و میڈیا شعبے سے وابستہ افراد نے شرکت کی جبکہ تقریب میں پاکستان اور ازاد کشمیر کے ترانے بھی چلائے گئے ۔ تقریب سے خطاب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ مودی ٹرمپ کو بتا رہے ہیں کہ ہم دھشتگردوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ اصل میں وہ دھشتگرد بھارت کی اپنی فوج ہے جو اپنے عوام سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کلمہ حق کہنا ٹوپی پہننا بھارت کے مسلمانوں کا جرم ہے پاکستان بے بس نہیں ہے زرائع ابلاغ کے نمائدوں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا 72 سالوں کشمیری تل ہورہے ہیں اج تہذیبوں کی جنگ جاری ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہم اپنے مقاصد میں جلد کامیاب ہونگے اج نوجوانوں کے ہاتھ میں پاکستان کا مستقبل ہے پاکستان اپنی ہی نہیں دنیا بھر کے مسلمانوں کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار اا کریگا 1947 کی ادھوری کہانی پورا کرنا ہوگی ۔ سردار مسعود خان نے کہاکہ کشمیر میں روزانہ خواتین بچے مارے جارہے ہیں چھ ہزار گمنام قبریں ملی ہیں کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے پاکستان ائندہ دس سالوں میں دنیا کی بڑی معشیت والوں میں شامل ہو جائیگا ہم تنہا نہیں ہیں ونا دھونا چھوڑنا ہوگا ۔