لاہور (این این آئی) سابق سپرنٹنڈنٹ کاشانہ ہاؤس افشاں لطیف نے کہا ہے کہ اقرا کائنات کی پوسٹ ماٹم رپورٹ کے مطابق اس کی موت فاقہ کشی سے ہوئی،اقرا کائنات کی موت کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جنہوں ں نے باقی بچیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی،کاشانہ ہاؤس میں موجود باقی بچیوں کو بھی جان کو خطرہ ہے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افشاں لطیف نے کہاکہ میں نے کاشانہ ہاؤس کے حالات سے متعلق وزیراعلی کو خط لکھاتھا۔حکومت پنجاب کی جانب سے مجھے ڈونرز کے پیسوں سے کاشانہ ہاؤس چلانے کا کہا گیا،کاشانہ کے ڈونرز کو میں اگر بچیاں فراہم کرو تو ڈونرز بھی تعاون کرینگے،میں نے یہ سب چیزیں بند کردیں،مجھے مختلف قسم کے لالچ دئیے گئے۔ا نہوں نے کہاکہ اقرا کائنات کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں کی گئی جو حکومتی وزرا ء اس معاملے شامل ہے ان کو گرفتار کیا جائے۔کاشانہ ہاؤس میں موجود باقی بچیوں کو بھی جان کو خطرہ ہے،اگر اقرا کائنات کاشانہ ہاؤس میں رہتی تو آج وہ زندہ ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ زبان بندی کیلئے ترقی دینے کا وعدہ کیا گیالیکن میں نے ان بااثر لوگوں کی بات نہیں مانی اوروہی بااثر لوگ آج مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشانہ سکینڈل میں ملوث شامل وزرا ء کو شامل تفتیش کیا جائے،وزیرقانون راجہ بشارت،سیکرٹری سوشل ویلفیئر سمیت کئی افسران سمیت پنجاب پولیس کے افسران بھی اس گھنوؤنے کھیل میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ راجہ بشارت ہر طرح سے معاملے کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ سیکرٹری زاہد گوندل اور سپیشل برانچ نے مجھے ترقی دینے کی آفر کی ہے۔