میرپور خاص (این این آئی) شادی میں شرکت کے لئے آیا ہوا شخص امیر زادے کی کار ریسنگ کی بھینٹ چڑھ گیا۔مقامی شادی ہال کے باہر ڈرفٹنگ کرتی تیز رفتار کار نے محمد شریف شیخ کو روند ڈالا۔ مبینہ ملزم راحم رئیس خان اپنے دوست طلحہ عامرخان کے ہمراہ زخمی کو سول اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب۔ پولیس ایف آئی آر درج کرنے میں پس و پیش سے کام لیتی رہی۔ باراتیوں نے مقدمہ کے اندراج کے بغیر واپس جانے سے انکار کردیا۔
بالآخر پولیس نے کار تحویل میں لے کر ملزم راحم رئیس خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم راحم رئیس خان روٹری انٹرنیشنل پاکستان کے موجودہ گورنر کا بیٹا اور سیاسی شخصیت انیس احمد خان ایڈوکیٹ کا بھتیجا ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے آئے ہوئے حیدرآباد کے رہائشی محمد شریف شیخ کوڈرفٹنگ کرتی تیز رفتار کار نے روند ڈالا جس سے محمد شریف شیخ مو قع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ کار ڈرائیور راحم رئیس خان اپنے دوست طلحہ عامر خان کے ہمراہ محمد شریف شیخ کو سول اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔عینی شاہدین کے مطابق وقوعہ کے وقت راحم رئیس خان نے ہیڈ فون لگا رکھا تھا اور کار خطرناک حد تک تیز رفتاری سے ڈرفٹنگ کرتی محمد شریف شیخ کو روندتی چلی گئی جس سے محمد رئیس کو سر میں شدید چوٹیں آئیں اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ مقامی پولیس سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے مقدمہ کے اندراج میں پس و پیش سے کام لیتی رہی جس پر باراتیوں نے مقدمے کے اندراج کے بغیر واپس جانے سے انکار کردیا۔بعدازاں رات گئے محمد معراج شیخ کی مدعیت میں زیر دفعہ 279اور 320 PPCکے تحت ملزم راحم رئیس خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق راحم رئیس خان، روٹری انٹرنیشنل پاکستان کے گورنر رئیس احمد خان کا بیٹا اور سیاسی شخصیت انیس احمد خان ایڈوکیٹ کا بھتیجا ہے جبکہ طلحہ عامر خان ان کے قریبی رشتہ دار واپڈا کے ملازم محمد عامر کا بیٹا ہے۔
وقوعہ کے فوری بعد گورنر روٹری انٹرنیشنل پاکستان اپنے اہلخانہ اور ملزم راحم رئیس خان کے ہمراہ کراچی روانہ ہوگئے۔ذرائع کے مطابق ملزم راحم رئیس خان گذشتہ دنوں سیٹلائیٹ ٹاؤن تھانے کی حدود میں ہونے والی اغواء کی واردات میں ملوث کراچی سے گرفتار ہونے والے نوجوان جبران کا مبینہ طور پر مرکزی سہولتکار تھا لیکن لاکھوں روپے رشوت کے عوض راحم رئیس خان کا نام مقدمہ سے نکال دیا گیا۔ محمد معراج شیخ اور دیگر ورثاء نے وزیر اعظم،چیف آف آرمی اسٹاف، چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ پولیس، ڈی آئی جی پولیس اور ایس ایس پی میرپورخاص سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرفٹنگ اور کارریسنگ سمیت دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث امیر زادے راحم رئیس خان کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔