کراچی (این این آئی) محکمہ خوراک سے گندم حاصل کرکے 40 کروڑ روپے کی کرپشن کا معاملہ،عدالت نے سیکریٹری خوراک، نیب حکام اور ملزمان کے وکلا کو ایک بار پھر میٹنگ کرنے کا حکم دے دیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گندم کرپشن کیس کی
سماعت کے موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ لوگ میٹنگ کر کے آئندہ سماعت تک مارک اپ کی رقم مقرر کریں،عدالت نے سیکریٹری خوراک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس کے آنکھوں کے تارے ہیں؟آپکی تقرری کس پوسٹ پر ہوئی تھی؟سیکریٹری خوراک کا کہناتھا کہ میں سیکشن آفیسر پوسٹ پر مقرر ہو تھا، عدالت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف کتنے افسران سندھ میں کام کر رہے ہیں، عدالت نے چیف سیکریٹری سے تمام افسران سے متعلق جواب طلب کرلیا، عدالت نے ملزم رحمت اللہ شیخ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ آئندہ سماعت تک موخر کردیا،عدالت نے فلور ملز ملکان کو بقایاجات اور مارک اپ رقم فوری جمع کرانے کی ہدایت کی ملزمان کیو کیل کا کہنا تھا کہ ہمیں جو سرکاری گندم دی گئی تھی اس رقم ہم نے پالیسی کے مطابق 180 دن میں واپس کی تھی، نیب کا الزام ہے کہ فلور ملز والوں نے حکومت سے گندم لے کر غائب کردی،عدالت نے مزید سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی۔