اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی اداکار و گلوکار فخرِ عالم نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے استعمال کیے جانے والے ماسک ذخیرہ اندوز کرنے والوں اور منافع خوروں سے التجا کی ہے۔پاکستان میں جیسے ہی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تو کراچی سمیت دیگر شہروں کے میڈیکل اسٹورز سے ماسک غائب ہوگئے اور ان کی قیمتوں میں
غیر معمولی اضافہ بھی کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر متعدد لوگوں کی جانب سے ویڈیوز شیئر کی گئیں کہ شہریوں کو عام ماسک کا ڈبہ جو کہ 300 یا 400 کا باآسانی مل جاتا تھا لیکن اب وہ ہزاروں میں مل رہا ہے جب کہ متعدد میڈیکل اسٹورز میں ماسک میسر ہی نہیں۔اسی حوالے سے فخرِ عالم کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا گیا۔فخرِ عالم نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اس وقت کورونا وائرس کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں، پوری دنیا کی طرح ہمیں بھی اس چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ہمیں بھی احتیاط اور خیال رکھا ہوگا‘۔انہوں نے کہا کہ ’اس صورتحال میں ہمیں پریشانی سے گریز کرنا ہوگا لیکن ساتھ میں وہ تمام لوگ جو ماسک کا کاروبار کر رہے ہیں جو ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں، جنہوں نے قیمتیں بڑھا دی ہیں، مجھے بے حد دکھ ہورہا ہے، آپ لوگ کیا سوچتے ہیں‘۔فخرِ عالم نے کہا کہ ’آپ لوگ جو قیمتیں بڑھا رہے ہیں یا ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں تو آپ لوگوں کو اس چیز سے محروم کر رہے ہیں جس سے اس بیماری کو روکا جاسکتا ہے، آپ سمجھتے ہیں کہ تھوڑا سا منافع کما کر آپ اپنے گھر والوں کو، بچوں کو کھلا پلا سکیں گے یا کوئی نئی چیز خرید کر دے دیں گے اور پورے شہر میں بیماری پھیل جائے، اس سے آپ کا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔فخرِ عالم نے مزید کہا کہ ’یہ بیماری آپ کے گھر پر بھی دستک دے سکتی ہے، خدا نا خواستہ آپ کے بچوں تک پہنچ سکتی ہے، اس وقت تو آپ کی طرف سے لوگوں کو ماسک بانٹنے چاہئیں، ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے بجائے آپ ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں‘۔اداکار نے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو کہا کہ آُپ اپنی آخرت کے بارے میں ہی سوچ لیں، آپ پروردگار کو کیا بولیں گے کہ میں نے قیمتیں بڑھا دیں تاکہ میں اپنے گھر والوں کا خیال رکھ سکوں، آپ لوگ خدا کا خوف کریں‘۔
Raising prices of Masks is just stupid. If anything mask sellers and pharma companies should be contributing by offering their complete support to ensure that we as a nation can meet this challenge. #Coronaviruspakistan pic.twitter.com/vQTUqgSThW
— Fakhr-e-Alam (@falamb3) February 27, 2020