ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ وائرس پاکستان نہیں آئے گا اور اب ہم نشانہ بن چکے ہیں‘‘ کرونا کیسز زیادہ ہونے شروع ہو گئے تو لوگ شہر چھوڑ کے بھاگ جائیں گے،ایسے  مریضوں کو کہاں رکھاجائے؟ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں حل بتا دیا گیا

datetime 27  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں ممبران کمیٹی نے کرونا وائرس کے مریضوں کو شہر سے دور رکھنے کی سفارش کر دی جبکہ چیئرمین کمیٹی خالد مگسی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف ہمارا اللہ لڑے گا ہمارے پاس وائرس سے نمٹنے کے لئے کچھ نہیں ،ہماری حالت یہ ہے کہ ہم مکمل طور پر تیار ہی نہیں تھے، رمیش لعل نے کہاہے کہ رات کو

منسٹر صاحب کہہ رہے تھے کہ فکر نہ کریں اور دوسری طرف ماسک ہی نہیں مل رہے، ہم کچھ زیادہ ہی پر امید ہو گئے تھے کہ وائرس پاکستان نہیں آئے گا اور اب ہم نشانہ بن چکے ہیں ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین کمیٹی خالد مگسی کی زیر صدارت وزارت صحت میں ہوا۔ اجلاس میں پاکستان میں کرونا وائرس کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ حکام وزارت صحت نے کہاکہ این آئی ایچ کے پاس ماسکس موجود ہیں، اپنے طور پہ مسیج دیں کہ جو لوگ باہر سے آ رہے ہیں وہ اپنے آپ کو آئسولیشن میں رکھیں،پبلک اویرنس کی مہم چل رہی ہے، فلو انفلوئنزا کا وائرس ہے۔ ممبر کمیٹی نے کہاکہ یہ کیسز زیادہ ہونے شروع ہو گئے تو لوگ شہر چھوڑ کے بھاگ جائیں گے۔ ممبر کمیٹی نے کہاکہ ویکسینیشن تو ہے ہی نہیں ، اگر این آئی ایچ میں رکھ دیں مریض تو شہر سے زیادہ دور ہو جائے گا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نوشین حامد نے کہاکہ حاجی کیمپ میں ساری تیاری این آئی ایچ میں تمام سہولیات دی ہیں۔ اجلاس کے دور ان ممبران کمیٹی شہر سے دور مریضوں کو رکھنے پر اصرار کیا ۔نوشین حامد نے کہاکہ مجھے پہلے اندازہ ہوتا تو این آئی ایچ سے کسی کو بلا لیتی۔رمیش لعل نے کہاکہ اس سے اہم کیا ہو سکتا ہے۔ ممبران کمیٹی نے کہاکہ ہم کچھ زیادہ ہی پر امید ہو گئے تھے کہ وائرس پاکستان نہیں آئے گا۔ خالد حسین مگسی نے کہاکہ ڈیویلپمنٹ پروگرام روک کے وائرس پہ کام کرنا چاہیے۔

چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ ہم انتظامات سے مطمئن نہیں ۔ ممبر کمیٹی نے کہاکہ صرف باڈی ٹمپریچر چیک کرنے سے کیا ہوتا ہے،ایران میں 65 اموات ہو چکی ہیں۔ نوشین حامد نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی سیلف کوارئنائن کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پڑھے لکھے بچے بھی ماسک نہیں پہنتے۔ نوشین حامد نے کہاکہ یہ وائرس پہلی دفعہ آیا ہے. اس لئے اس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں.

انفلوئنزا کی فیملی سے ہوا تو گرمی میں کم ہونے کے چانسز ہونگے۔ رمیش لعل نے کہاکہ رات کو منسٹر صاحب کہ رہے تھے کہ فکر نہ کریں. ماسک نہیں مل رہے۔ ممبر کمیٹی نے کہاکہ جو لوگ سفر کر رہے ہیں ان کو مانیٹر کیا جائے۔وزارت صحت حکام نے بتایاکہ ہمارے لوگوں کو ذمہ داری کا ثبوت دینا ہے، پڑھے لکھے بچے بھی ماسک نہیں پہن رہے، انفلؤنزا وائرس سورج کی تیز روشنی سے مر جاتا ہے۔

وزارت صحت حکام نے کہاکہ کرونا وائرس سے متاثرہ ستانوے فیصد لوگ ریکور کر جاتے ہیں۔ ممبر کمیٹی ڈاکٹر ثمینہ محبوب نے کہاکہ ہمیں ٹمپریچر کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔ رمیش لعل نے کہاکہ کرونا وائرس آنے کے ساتھ ہی ماسک ختم ہوگئے۔ ممبر کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں کہاں آئسولیشن وارڈ بنایا ہوا ہے۔ وزارت صحت حکام نے کہاکہ آغا خان اور دیگر اسپتالوں میں  آئسولیشن وارڈ ہیں، کرونا تشخیص کی

کٹس صرف چند سٹینڈرڈ لیبز میں ہیں۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ کرونا وائرس کے خلاف ہمارا اللہ لڑے گا ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ ممبر کمیٹی حیدر علی خان نے کہاکہ سیکریٹری ہیلتھ اور معاون خصوصی کو اجلاس میں ہونا چاہیے تھا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ ابھی سیکرٹری اور ظفر مرزا کرونا وائرس کے خلاف مصروف ہوں گے، کچھ دن کے بعد بلا لیں گے۔چیئر مین نے کہاکہ نتیجہ یہ ہے کہ ہم مکمل طور پر

تیار نہیں تھے، ہم کرونا وائرس کا نشانہ بن چکے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ چائنہ ایک کنٹرولڈ ملک ہے، پاکستان میں کرونا وائرس کے خلاف لڑنا مشکل ہوجائے گا۔ شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو نے کہاکہ آغا خان ہسپتال میں کرونا وائرس کے علاج کے لئے فی بندہ دس ہزار چارج کیا جا رہا ہے۔ ہیلتھ حکام نے کہاکہ کرونا کا ٹیسٹ کافی مہنگا ہے، دس ہزار نہیں تین ہزار تک چارج کیا جاتا ہے، اسپیشل ماسک تمام

ایئرپورٹس اور چیکنکگ پوائنٹس پر پہنچا دیے گئے ہیں۔ہیلتھ حکام نے کہاکہ روزانہ دس سے پندرہ ہزار لوگ بیرون ملک سے آرہے ہیں، چودہ دن تک لوگوں کو فالو کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ نے کہاکہ ڈینگی کی طرح کرونا کے لئے بھی سپرے کا بندوبست کرنا پڑے گا ،  چائنہ میں کرونا کے خلاف سپرے کیا جا رہا ہے۔اراکین نے کہاکہ ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ بتایاگیاکہ مشہد اور زاہدان میں 24 گھنٹے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے،ایران میں پاکستانی سفارتخانہ اور قونصیلٹس طالبعلموں اور پاکستانی شہریوں کو تمام سہولیات مہیا کر رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…