کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)رہنما پاکستان تحریک انصاف جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پر بہت دباؤ ہے ،چینی بحران پر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہئے،روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق کہا جاتا ہے کہ میری وجہ سے انکوائری نہیں ہوتی،گندم کے معاملے پر جلد انکوائری سامنے آجائیگی۔ روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی میں دھڑے بندی ہے لیکن ڈسپلن آرہا ہے،
مصنوعی مہنگائی کے حوالے سے اسد عمر کا اشارہ میری طرف نہیں، عمران خان کا مجھ پر اعتماد کم نہیں ہوا۔ عثمان بزدار اب پہلے سے بہت بہتر پوزیشن میں ہیں انہوں نے سب کچھ کور کرلیا ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رپورٹ کی جو میں نے با ت کی تھی وہ گندم پر تھی گندم کی رپورٹ کا پتہ بھی لگ گیا کوئی کراسیس نہیں تھی ایک ہفتے کا تھا اور صوبائی گورنمنٹ ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ جب سیزن ختم ہوگا اور نئی فصل آرہی ہوگی تو آٹھ لاکھ ٹن ذخیرہ میں موجود ہوگی یہ کوئی کراسیس نہیں تھی۔ چینی کے حوالے سے میں نے ہر چیز کی وضاحت کی ہے جو انکوائری کمیٹی بنی ہے بہت اچھا ہوا ہے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے جو ہوجائے گا وزیراعظم پر بھی دباؤ ہے لوگ کہتے ہیں کہ ان لوگوں کی وجہ سے آپ انکوائری نہیں کروارہے تو اچھی بات ہے لوگوں کے منہ بند ہوں گے۔ یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ عمران خان کا مجھ پر اعتماد کم ہوگیا ہے ، پرنسپل سیکرٹری نے مجھ سےایسا کچھ نہیں پوچھا کہ میں وزیراعظم ہوں یا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ گورنمنٹ پاور فل ہے جو کرنا ہے کریں سی سی پی میں کسی اور کو لے آئیں ایک اور دفعہ تحقیق کرلیں کیوں کہ ہمارے نمبرز جو ہیں انہوں نے خواہ مخواہ رپورٹ نہیں دی انہوں نے نمبر دیکھ کر دی ہے رپورٹ جو میرے کیبنٹ میں ساتھی ہیں جو میرے اینٹی نہیں ہیں انہوں نے مجھے یہ ساری باتیں بتائیں۔ شاہ محمود قریشی سے کئی مہینے پہلے آپس میں بیٹھ کر بات کو ختم کر دیا تھا اور وہ بہت اچھے دوست ہیں۔ مصنوعی مہنگائی کا میں نہیں سمجھتا اسد عمر نے میری طرف اشارہ کیا کیوں کہ وہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں وہ ایسی بات میرے بارے میں بغیر کسی ثبوت کے نہیں کریں گے۔