لاہور (این این آئی) وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی شہزاد اکبر کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔مسلم لیگ (ن)کی رکن عظمی زاہد بخاری کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہاگیا ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلی عدلیہ کے ججز اور ان کی فیملی کی جاسوسی کرانے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔
جسٹس فائز عیسی کے مطابق حکومت نے میری فیملی کی مخبری کیلئے برطانیوی کمپنی کی خدمات حاصل کی،جسٹس فائز عیسی نے کہابرطانیوی کمپنی کو میری فیملی کی مخبری کیلئے رقم سرکاری خزانے سے ادا کی گئی،جسٹس فائز عیسی کے حکومت پر الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے ججز کے سامنے جسٹس فائز عیسی کے خلاف ریفرنس سے متعلق متنازع بیان فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کی مشاورت سے دیا تھا۔عدلیہ کی آزادی کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل آزاد نہیں ہو سکتا، یہ ایوان وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی شہزاد اکبر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی شہزاداکبر کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائے،اس معاملے میں وزیراعظم عمران خان کو بھی وضاحت کیلئے طلب کیا جائے۔وزیراعظم عمران خان ریاست کے سربراہ کے طور پر اس معاملے میں براہ راست ذمہ دار ہیں۔سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کو اقامے کی بنیاد پر وزارت عظمی سے ہٹادیا گیا تھا۔وزیر اعظم عمران خان،فروغ نسیم اور شہزاد اکبر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ان کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔