پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

خبردار! آپ پر بڑے بھائی کی نظر ہے

datetime 21  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک کابینہ رکن نے کسی کو بتائے بغیر ایک لگژری گاڑی خریدی۔ کوشش یہ کی گئی کہ اس بات کو راز رکھا جائے۔روزنامہ جنگ میں شائع سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ مذکورہ وزیر کو اندرونی تحقیقات کا سامنا ہے وہ اکثر اس انٹیلی جنس ایجسنی کو برا بھلا کہتے پائے گئے جس نے ان کے پاس لگژری گاڑی موجود ہونے کی اطلاع دی۔ ایک اور کابینہ رکن نے ایک انتہائی متمول ’’خواہشمند‘‘

کی پیشکش ٹھکرادی جو ان کا اثر و رسوخ اپنے حق میں استعمال کرنا چاہتے تھے۔ البتہ اپنے انکار کیوجہ انہوں نے جو بتائی وہ یہ تھی کہ ’’ہماری نگرانی کی جاتی ہے‘‘ ایک وزیر اعلی اور ان کی کابینہ بہاولپور کے علاقے چولستان میں کار ریلی دیکھنے گئے جہاں وزیراعلی کا ہیلی کاپٹر مسلسل تین دن رکشہ کی طرح استعمال ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ایک ممکنہ نیب کیس بنتا ہے۔ ایک وفاقی وزیر کو پہلے ہی نیب انکوائری کا سامنا ہے۔ حالیہ دور میں انہوں نے جو دولت کمائی اس بارے میں دو اسکینڈلز کی تحقیقات زیر التوا ہیں۔ مذکورہ کیسز کا پتہ ایک ایجنسی نے چلایا جس کی ابھی نیب کو اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ خیبرپختون خوا کے دو عم زاد وزراء عاطف خان اور شہرام ترکئی نے ایک ریٹائرڈ شخص سے ملاقات کی۔ ان کی دانست میں ملاقات خفیہ تھی لیکن ان پر نظر رکھی اور اطلاع کردی گئی۔ کابینہ ارکان جب مل بیٹھتے ہیں تو موضوع آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی اور بیروزگاری نہیں ہوتا بلکہ بات ہوتی ہے کس طرح ہر قدم پر تاڑتی نگاہوں سے بچا جائے۔ ایک معلومات رکھنے والے وزیر کے مطابق وہ ایسے زیر استعمال جدید مو اصلاتی آلات سے باہمی معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ وہ بیکار اپنی جاسوسی کرنے والوں کو برا بھلا کہتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے کچھ مختلف ذرائع سے وزیراعظم عمران خان کو ایسا رویہ ترک کرنے کے لئے باور کرانے کی کوشش کی لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔

ان پر نظر کس نے رکھی ہوئی ہے؟ یہ ایک سویلین ایجنسی ہے۔ جو تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے سے قبل زیادہ تر دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں مصروف رہی۔ اس ایجنسی کو جدید دورکے خاصے وسائل کےساتھ آلات اور تربیت فراہم کی گئی ہے۔ اب اس کی توجہ اینٹی کرپشن پر م رکوز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن اس کا واحد ہدف تھا لیکن اب وزراء پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔ وزیراعظم کھل کر کہتے ہیں کہ

کو ن کیا ہے یہ جاننے کے لئے مذکورہ ایجنسی ہی معلومات کے حصول کا ذریعہ ہے لیکن ایجنسی کا یہ کردار خود اس کے خق میں نقصان دہ ثابت ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ حالیہ شکر کے بحران میں جہانگیر ترین کے مبینہ کردار کو اس ایجنسی نے بے نقاب کیا۔ استفسار پر ایک متعلقہ افسر نے بتایا کہ ہمارا کام خفیہ نوعیت کا ہوتا ہے جسے سامنے لانے سے خلاف توقع یا برعکس نتیجہ نکل سکتا ہے۔ بارہا یہ باور کرایا گیا ہے کہ اینسی کے نام کو سامنے نہ لایا جائے۔ جس کا وعدہ تو کیا جاتا ہے لیکن عمل نہیں کیا جاتا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…