اسلام آباد(آن لائن) نیب نے آئیسکو میں بجلی بلوں کی وصولی میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا نوٹس لیکر ایف آئی اے کو میگا سیکنڈل میں ملوث افسران کے خلاف فوری کارروائی کرنے لیے مقدمہ بھجوا دیا ہے۔ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ نیب نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ آئیسکو میں بجلی بلوں کی وصولی میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور اس سیکنڈل میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کر کے قومی رقم کی وصولی یقینی بنائی جائے۔
ذرائع نے تبایا کہ نیب کو ایک درخواست میں بتایا گیا کہ آئیسکو میں بجلی بلوں کی تحقیقات میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر ایف آئی اے نے ایک آئیسکو آفیسر کی درخواست پر کرپشن سیکنڈل پر مقدمہ نمبر10/2019کے تحت زیر دفعات 420,468,471,473,419,409 اور 109میں تین ملزمان محمد نعیم،خالد محمود اور گل خطاب کو گرفتار کیا گیا،لیکن اس پر ایف آئی اے نے مزید تحقیقات کرنے میں سستی کا مظاہر ہ کیا اور میگا سیکنڈل کے اصل ملزمان جو کہ آئیسکو میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں انہیں بچانے کے لیے چھوٹے افسران کے گرد شکنجہ بنایا گیا،درخواست میں نیب کو بتایا گیا کہ آئیسکو میں اربوں روپے کی کرپشن کی جا چکی ہے لیکن ہمیشہ بڑی مچھلیاں بچ نکلنے میں کامیاب ہوتی رہی ہیں اور انہوں نے غیر جانبدارانہ انکوائری ہونے نہیں دی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آئیسکو کے زیر سایہ راولپنڈی،جہلم،چکوال اور اٹک کے اضلاع بھی آتے ہیں اور یہاں بوگس میٹروں اور جعلی بلوں کی وصولی اور جعلی بنک مہریں لگا کر ادارے کو کروڑوں تو دور کی بات اربوں کا نقصان پہنچایا گیااور جس کے ثبوت تحقیقاتی ادارے نے حاصل بھی کر لیے ہیں،نیب نے درخواست پر ایف آئی اے کو کہا کہ میگا سیکنڈل کی تحقیقات کرکے رپورٹ بھی دی جائے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ذرائع کے مطابق آئیسکو میں ایک بار پھر انکوائری شروع ہونے پر قیامت برپا ہوچکی ہے اور اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران نے چھوٹے ملازمین کا سہارا لیکر عدالتوں میں بھی جانے کا پلان ترتیب دیدیا ہے اور اسی طرح تاریخی واقعہ یوں بھی رونما ہوا تھا کہ وزارت کی جانب سے جعلی میٹرز سیکنڈل میں اربوں روپے کی کرپشن کی انکوائری رکوانے کے لیے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا جس کے باعث انکوائری دبا دی گئی اور ذرائع کا کہنا ہے کہ حکم امتناعی لینے والے چھوٹے ملازمین نے بڑے افسران کی ایما پر عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔