اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے 15 معاونین کی تعیناتی چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت کے دور ان وفاقی حکومت کوجواب جمع کر انے کیلئے آخری موقع دیدیا۔جمعرات کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے درخواست پر سماعت کی،وفاقی حکومت نے پھر جواب عدالت میں جمع نہ کروایا،
عدالت نے آخری موقع دیدیا، جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرائیں پھر دلائل کا آغاز ہو، کچھ فریقین کے وکیل پیش ہوئے ہیں باقی رہ گئے ہیں انکا کیا کیا جائے، انکو ہدایت کر دیں کہ عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں اس طرح نہیں چلے گا۔جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ ایک آئینی معاملہ عدالت کے سامنے آ گیا ہے تو اس پر فیصلہ تو کرنا ہے، اس طرح التواء کرنے سے جان تو نہیں چھوٹے گی۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ جو فریقین جواب جمع نہیں کرواتے انکو کام سے روکا جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ یوسف بیگ مرزا اور افتخار درانی اب وزیراعظم کے معاون خصوصی نہیں ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ دو صورتیں ہو سکتی ہیں کہ جو معاون پیش نہیں ہوئے انکو بغیر سنے بغیر ہی فیصلہ کر دیں یا اشتہار نکال دیں، عدالت کو بتایا گیا کہ نعیم الحق فوت ہو چکے ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ عدالت کو دیکھنا ہے کہ جن معاونین کا کہا جا رہا ہے کیا انکو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا، معاونین کو وفاقی وزراء کے برابر عہدہ دیا گیا ہے۔عدالت نے کہاکہ سوال یہی ہے کہ اگر معاونین بنائے بھی جا سکتے ہیں تو کیا انہیں وفاقی وزیر کے برابر عہدہ دیا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 مارچ تک ملتوی کر دی۔