اگر ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر کوئی جماعت تبدیلی لیکر آتی ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہے، شہبازشریف واپس آ کر کیا کریں گے؟ بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو بھی حیران کن مشورہ دیدیا

20  فروری‬‮  2020

لاہور(این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی اور نئے انتخابات سمیت سارے آپشنز ہمارے سامنے ہیں،پاکستان کے عوام اور اپوزیشن ایک پیج پر ہے،عوام کوان کا معاشی قتل کرنے والی حکومت سے نجات دلانے کیلئے ہم ہر جمہوری آپشن اختیار کرنے کیلئے تیار ہیں اور اس میں تاخیر نہیں کریں گے،عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں اس لئے حکومت کے مفاد اور عوام کے معاشی حقوق کے لئے آئی ایم ایف سے نئی ڈیل کرنا ہو گی،

وزیر اعظم غریب عوام کی بجائے اپنے امیر ترین دوستوں پر بوجھ ڈالیں، ان کے لئے تو اربوں روپے کا بیل آؤٹ پیکج اور ایمنسٹی سکیمیں ہیں، چھوٹے تاجروں اور عوام کو بھی اسی طرح ایمنسٹی دیں،آج حکومت نے زبردستی راج قائم کیا ہوا ہے، عوام سلیکٹر ز اور سلیکٹڈ سے پوچھتے ہین آپ نے غریب عوام کے لئے کیا کیا ہے؟، اگر مریم نواز نے دعوت تو ضرور ملاقات کے لئے جاؤں گا۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے پارٹی کی رہنما ثمینہ خالد گھر کی کی رہائشگاہ پر خواتین کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاو ل بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں،خواتین کو معلوم ہے کچن چلانا کتنا مشکل ہو گیا ہے، عمران خان کہتے تھے کہ مہنگائی بڑھے تو وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے، ادارہ شماریات کہتا ہے آج تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے،وزیراعظم بتائیں وہ کون سی کرپشن میں ملوث ہیں جس سے مہنگائی ہوئی، مہنگائی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے ہے، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل ملک کی خود مختاری کے لیے ٹھیک نہیں، ڈیل کی وجہ سے سارا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، غریب حکومت کی ناکامی کا بوجھ کیوں اٹھائے؟،حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ نئی ڈیل کرنی چاہیے، عمران خان غریب عوام پر بوجھ نہ ڈالیں اگر بوجھ ڈالنا ہے تو اپنے امیر ترین دوستوں پر ڈالیں، ان پر بوجھ ڈالیں جن کو اربوں روپے کا بیل آؤٹ پیکج اور ایمنسٹی سکیم دی گئی ہے،کیا پاکستان کی عوام کی قسمت میں غریب رہنا ہی لکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کا تحفظ عوامی حکومت کرتی ہے، جب ہم نے آمر سے حکومت لی تو اس وقت بھی معیشت کا برا حال تھا، ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے لیکن اس کے مطالبات کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا،ہم نے لوگوں کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کیا، اسی طرح پنشن بڑھائی۔ عمران خان عوام کے نمائندہ نہیں ہیں، ان کے دور میں فوڈ سکیورٹی کا چیلنج درپیش ہے۔جب ہماری حکومت آئی تو ہم گندم امپورٹ کرتے تھے لیکن ہماری حکومت نے کسانوں کو مراعات اور سبسڈی دی جس کی وجہ سے دو سالوں میں پاکستان گندم امپورٹ سے ایکسپورٹ کرنے والا ملک بن گیا۔

آج کے نا اہل حکمرانوں نے ملک کودوبارہ گندم امپورٹ کرنے والا ملک بنا دیا ہے، ہماری بد قسمتی ہے کہ نا لائق اور نا اہل حکومت کو یہ معلوم ہی نہیں کہ معیشت کو کیسے سنبھالا جاتا ہے، عوام کے معاشی حقوق کا کیسے تحفظ کیاجاتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نئے انتخابات ہوں یا ان ہاؤس تبدیلی سارے آپشنز ہمار ے سامنے ہیں، عوام کے معاشی حقوق کا قتل کرنے والے حکومت سے عوام کو کیسے نجات دلا سکتے ہیں اس کے لئے کسی جمہوری آپشن کو اختیار کرنے کے لئے تیار ہیں۔اس حکومت نے زبردستی کا راج قائم کیا ہوا ہے، عوام سلیکٹرز سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے سلیکٹڈ کو زبردستی بٹھا دیا ہے،

جو حکومت چلا رہے ہیں انہوں نے غریب عوام کے لئے کیا کیا ہے، عوام سے کئے گئے ہزاروں وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا، موجودہ حکومت نے گالی گلوچ کرنے کے سوا کیا کیا ہے اور آج بھی گالی راج قائم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عوام اور اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں، نا لائق اور نا اہل حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور اس کے لئے جو بھی جمہوری طریقہ اپنانا پڑے اس میں تاخیر نہیں کرٗن گے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ اگر مریم نواز نے ملاقات کی دعوت دی تو ان سے ضرور ملاقات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر کوئی جماعت تبدیلی لے کر آتی ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہے، ہم اسٹیبلشمنٹ کے بغیر بہت بڑی تبدیلی لے کر آئے ہیں ہم عوام کی مرضی کے مطابق تبدیل لے کر آئیں گے۔

ا نہوں نے کہا کہ اگر مجھے غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا گیا تو آصفہ بھٹومیری آواز بنیں گے اور کارکنوں کو حوصلہ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جلد وطن واپس آئیں گے اور آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے خوشی محسوس ہورہی کہ میں آج اپنی خواتین سے ملاقات کر رہاہوں، ہم مارچ میں کنونشن منعقد کریں گے،سب نے پارٹی کے لیے بھرپور قربانیاں دی ہیں،خواتین مردوں کے برابر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب کے لیے جدوجہد کی اور اس میں پیپلز پارٹی کے کارکنان اور خواتین کا اہم کردار ہے۔اس موقع پر ثمینہ خالد گھرکی اور دیگر خواتین نے تجاویز بھی دیں جنہیں بلاول بھٹو خود نوٹ کرتے رہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وفاقی وزیر ملک مشتاق اعوان کی رہائش گاہ جا کر ان کے بھائی کے انتقال پر ان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مرحوم انور اعوان کی پارٹی کیلئے خدمات کو ہم کبھی نہیں بھول سکتے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…