اسلام آباد(این این آئی ) اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عبد القادر پٹیل نے کہاکہ جتنا انسان کا قد ہوتا ہے اتنی پزیرائی ملتی ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے کچھ الفاظ حزف کرادئیے ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ یہ بڑی الگ سی محنت کرکے آیا ہے ایسی محنت کوئی نہیں کرسکتا اللہ ایسی محنت کسی سے نہ کرائے ۔عبد القادر پٹیل نے کہاکہ اس بھائی نے ایک دن میں چار پیپر پاس کئے ہیں ،
ان کے والد کو آسٹریلیا میں پڑھائی نہیں کرنے دی جاتی ۔عبدالقادر پٹیل نے مراد سعید کو طفل عمرانہ کہہ دیا ۔ انہوںنے کہاکہ مرادسعید کی محنت پورے پاکستان کو پتا ہے ہمیں یہاں کہتے ہوئے شرم آتی ہے، ہم دیوار کے پیچھے نہیں دیکھ سکتے مگر دیوار پہ چڑھ کے ضرور دیکھا ہے، یہ پہلی بار حکومت بھاگ رہی ہے۔عبدالقادر پٹیل کے خطاب کے دوران حکومتی بینچز سے کتے کی ویکسین کی آواز یں آئیں ۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ کتے کی ویکسین کس کو لگوانی ہے،ویکسین لگائوں کیا ،عبدالقادر پٹیل کے برجستہ جواب پر اپوزیشن کے قہقہے لگائے گئے ۔انہوں نے دوائیں اس لئے مہنگی کیں تاکہ ان کا دم درود کا کاروبار چلے ،جب دوائیں مہنگی ہوں گی تو لوگ دم درود کی طرف جائیں گے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ آپ دم درود کو درمیان میں نہ لائیں، دم درود میں برکت ہوتی ہے نبیؐ کے نام میں برکت ہوتی ہے بزرگان کے بارے ایسی بات مت کریں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ اس حکومت کا آغاز انڈے مرغی سے شروع ہوکر چرس پر ختم ہوتا ہے،یہ دنیا میں ایک ہی شخص ہے جو ٹیکے سے حوریں دیکھتا ہے ،جو درخت رات کو آکسیجن چھوڑنے کی بات کرتا ہے ،اس شخص کا مجسمہ عجائب گھر میں رکھوا دو،اس نے نرسوں کی بھی بے عزتی کی ہے ،اس کو نکالو اس صورتحال سے ورنہ یہاں نہیں ہونے والا ،اگر میری قیادت کی توہین کرے گا تو پھر میں بھی کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔۔ انہوںنے کہاکہ نرسیں دن رات ہماری خدمت کرتی ہیں، ان کو حوریں کہا جاتا ہے،اس کو نکالو اس کام سے بھائی ، پھر ہی ملک کا کچھ ہوگا،جن کو ہم بہنیں کہتے ہیں، ان کو حوریں کہہ کر توہین کی گئی ہے۔